امریکہ نے پاکستان اور افغانستان کے شہریوں پر سخت سفری پابندیاں لگانے کا اعلان کر دیا ہے۔ حکم کے مطابق، یہ اقدام عوامی سیکیورٹی خدمات اور امیگریشن کے ممکنه غلط استعمال کو روکنے کے لیے کیا گیۓ ہیں۔
سفر کی نئی پابندیاں
ان نئے قوانین کے تحت
ویزا کے جائزے کیے جائیں گے۔
– ویزا کے دورانیے میں کمی کر دی جائے جائے گی۔
– کچھ مسافروں کے لیے ممکنہ سفری پابندیاں بھی عائد کی جا سکتی ہیں۔
یہ اقدامات خاص طور پرطلبہ، کاروباری افراد اور سیاحوں کو متاثر کر سکتی ہیں۔ تاہم، انسانی ہمدردی کے تحت کچھ رعایت ملنے کا امکانات ہو سکتے ہیں۔
فیصلے کی وجوہات
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ انٹیلیجنس رپورٹس میں خطے میں انتہا پسند گروہوں اور ناقابلِ برداشت خرابیوں کی موجودگی کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان کے مطابق، یہ پابندیاں قومی سلامتی کے لیے اہم ہیں، لیکن یہ عام لوگوں کے خلاف نہیں ہیں۔
ضرور پڑھیں: درندوں کی موت-ناول-ابن صفی
عالمی ردعمل
یہ اعلان عالمی سطح پر مخلوط ردعمل کا باعث بن گیا ہے۔
– پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف امریکہ کے ساتھ قابلِ تعریف تعاون کیا ہے، لہٰذا یہ فیصلہ عدم اعتماد کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے
– افغانستان پہلے ہی معاشی اور سیاسی بحران کا شکار ہے، اور یہ اقدام وہاں کی صورتحال کو مزید خراب کر سکتا ہے۔ اس لیے وہاں حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں
امیگریشن پالیسی پر بحث
اس فیصلے سے امریکہ میں امیگریشن قوانین پر بحث چھڑ چکی ہے۔ کچھ لوگ مضبوط سیکیورٹی اقدامات کی حمایت کر رہے ہیں، جبکہ کچھ کا خیال ہے کہ انسانی ہمدردی کو مدنظر رکھنا بھی ضروری ہے۔
یہ پابندیاں آئندہ مہینوں میں نافذ ہو سکتی ہیں، اور دنیا بھر کے تجزیہ کار ان کے سفارتی اور علاقائی اثرات پر مکمل نظر رکھیں گے۔ یہ فیصلہ، بائیڈن انتظامیہ کی قومی سلامتی پر شاندار توجہ کو ظاہر کرتا ہے۔