حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ ایک جید عالم دین، محدث، فقیہ، اور صوفی بزرگ تھے جنہوں نے اسلامی تعلیمات کو عام کرنے اور سنی عقائد کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
ان کی ولادت 14 جون 1856 کو بریلی، برطانوی ہندوستان میں ہوئی۔ آپ کے والد حضرت مولانا نقی علی خان اور دادا حضرت رضا علی خان بھی مشہور علمائے دین تھے۔
حضرت امام احمد رضا خان کی تعلیم
حضرت امام احمد رضا خان نے اپنی ابتدائی تعلیم انتہائی کم عمر میں ہی حاصل کر لی تھی اور 6 سال کی عمر میں پہلی بار خطبہ دیا تھا۔ آپ کی ذہانت اور علمی قابلیت کا یہ عالم تھا کہ 13 سال کی عمر میں ہی آپ نے باقاعدہ فتویٰ دینا شروع کر دیا تھا۔ آپ نے علم حدیث، فقہ، فلسفہ، اور تصوف میں گہرا علم حاصل کیا اور تقریباً 1000 سے زائد کتب تحریر کیں۔
آپ کی مشہور تصنیف "فتاویٰ رضویہ” ہے جو 30 جلدوں پر مشتمل ہے اور اسلامی قانون کے مختلف مسائل پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ آپ نے قرآن پاک کا اردو ترجمہ "کنزالایمان” بھی تحریر کیا جو آج بھی مسلمانوں میں مقبول ہے۔ آپ کے کلام میں "مصطفی جان رحمت پہ لاکھوں سلام” بہت معروف ہے۔
حضرت امام احمد رضا خان بریلوی کا سب سے بڑا کارنامہ یہ تھا کہ انہوں نے اہلسنت مسلک کی تجدید کی اور سنی مسلمانوں کو دیوبندی اور وہابی نظریات کے خلاف مضبوط کیا۔ آپ کی تعلیمات پر آج بھی بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، اور دنیا کے دیگر ممالک میں بڑی سطح پر عمل کیا جاتا ہے۔
آپ کی وفات 1921 میں بریلی میں ہوئی اور آپ کا مزار آج بھی مرجع خلائق ہے۔