12 ستمبر 2020: (جنرل رپورٹر) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو اپنی ایک ٹویٹ میں اسرائیل اور بحرین کے مابین "امن معاہدے” کا اعلان کیا ہے جس کے بعد بحرین پچھلے چند ہفتوں میں اپنے سابق دشمن کے ساتھ صلح کرنے والا دوسرا عرب ملک بن گیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے متحدہ عرب امارات بھی اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کر کے باقاعدہ تعلقات قائم کر چکا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹ کی کہ ایک اور اہم پیشرفت! ہمارے دو عظیم دوست اسرائیل اور بحرین، 30 دن میں اسرائیل کے ساتھ صلح کرنے والا دوسرا عرب ملک امن معاہدے پر راضی ہوگیا۔
امریکہ، اسرائیل اور بحرین نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ ان کے درمیان "مکمل سفارتی تعلقات” ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق بحرین نے 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں اسرائیل کے ساتھ معاہدے کو باضابطہ کرنے پر اتفاق کیا ہے ، جہاں متحدہ عرب امارات بھی اگست کے وسط میں اعلان کردہ اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کرے گا۔
بیان کے مطابق بحرین کے شاہ حماد بن عیسیٰ آل خلیفہ ، اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ٹرمپ نے پیش رفت کا اعلان کرنے سے قبل جمعہ کے اوائل میں بات کی تھی۔ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ نے اس کو "تاریخی دن” اور "دلچسپ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے خلاف اسلام پسند بنیاد پرستوں کے 11 ستمبر 2001 کے حملوں کی برسی کے موقع پر اعلان کرنے میں کامیاب رہا ہوں۔
ٹرمپ نے کہا کہ جب میں نے عہدہ سنبھالا تو مشرق وسطی مطلق انتشار کی کیفیت میں تھا۔ متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے پہلے اعلان نے مشرق وسطی کے تنازعہ کے بارے میں عرب لیگ کی سالہا سال کی پالیسی کو توڑ دیا ہے اور اس سے فلسطینیوں اور ایران کو شدید دھچکا لگا ہے۔