وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابات میں شفافیت کو یقینی بنانے اور دھاندلیوں کو روکنے کے لئے الیکٹرانک ووٹنگ ہی واحد راستہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے اسلام آباد میں ایک اجلاس کیا جہاں انہیں انتخابی عمل میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ کے دوران وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز ، سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم ، وزیر ریلوے اعظم خان سواتی ، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب اور وزیر اعظم کے مشیر بابر اعوان موجود تھے۔
وزیر اعظم کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال اور اس سلسلے میں قانون سازی کے سلسلے میں اب تک ہونے والی پیشرفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم عمران خان نے انتخابی عمل میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال میں شفافیت کو یقینی بنانے اور آئینی ضروریات کو پورا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک کے انتخابی عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت کی کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کا ایک اثاثہ ہیں ، انہیں انتخابی عمل میں شامل ہونا چاہئے۔
انتخابی اصلاحات ، الیکٹرانک ووٹنگ ، اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے ووٹنگ کا عمل جلد مکمل کیا جانا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں | وزیر اعظم عمران خان کو بڑے دعوے کرنے کی عادت ہے، بلاول بھٹو
یاد رہے کہ 10 جون کو ، ایوان نے الیکشن (دوسری ترمیم) بل پاس کیا تھا ، جو ٹیکنالوجی اور جدید آلات کے استعمال کے ذریعہ منصفانہ ، آزادانہ اور شفاف انتخابات سے متعلق ہے۔ اس بل کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کے حقوق دینا ہے جو نادرا اور دیگر ایجنسیوں کی تکنیکی مدد سے ای سی پی میں خصوصی اختیار حاصل کرنے سے ہی ممکن ہوسکتا ہے۔
مذکورہ بالا مقاصد کے حصول کے لئے الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 94 اور 103 میں ترمیمیں طلب کی گئیں۔
حزب اختلاف کی جماعتوں نے گذشتہ ہفتے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کے ساتھ ، حکومت کی انتخابی اصلاحات کو مسترد کردیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ حکومت نے قومی اسمبلی میں دو قانون پاس کیے ہیں جس سے اگلے انتخابات میں "دھاندلی” کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
گذشتہ ماہ ، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے بھی حکومت کی "یکطرفہ” انتخابی اصلاحات کو مسترد کردیا تھا ، جس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کا استعمال شامل ہے ، اور حکومت مخالف مظاہروں کی ایک نئی لہر کا اعلان کیا ہے۔
پی ڈی ایم نے حکومت کے یکطرفہ انتخابی اصلاحات آرڈیننس کو مسترد کردیا ہء جس میں ووٹنگ مشینیں شامل ہیں اور اس کو پول سے پہلے کی دھاندلی سے تعبیر کیا گیا ہے۔