الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے جمعرات کو پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 7 (راولپنڈی-2) میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں ای سی پی کے پانچ رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔
بینچ کے دیگر ارکان میں احمد درانی، محمد جتوئی، بابر حسن بھروانہ اور جسٹس (ر) اکرام اللہ خان شامل تھے۔
بنچ نے قرار دیا کہ اپیل کنندہ ضمنی انتخابات میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی وجوہات بتانے میں ناکام رہا ہے جس کے بعد دن کے اوائل میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
اس میں مزید کہا گیا کہ اپیل کنندہ ضمنی انتخاب میں دھاندلی ثابت نہیں کرسکا ہے۔
پی ٹی آئی کے امیدوار کرنل (ر) شبیر اعوان کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست
اس سے قبل پی ٹی آئی کے امیدوار کرنل (ر) شبیر اعوان کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست حلقے کے ریٹرننگ افسر نے مسترد کر دی تھی۔ تاہم لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے ای سی پی کو حکم دیا کہ رزلٹ کا اجرا روکا جائے اور پہلے مسئلہ حل کیا جائے۔
سماعت کے دوران پی ٹی آئی امیدوار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل صرف 49 ووٹوں سے ہارے ہیں اور ان کی دوبارہ گنتی کی درخواست پر کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔
سی ای سی نے انہیں بتایا کہ ان کے موکل کی جانب سے کمیشن میں کوئی درخواست دائر نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں | پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلی پنجاب کا الیکشن آج ہو گا
یہ بھی پڑھیں | سندھ: الیکشن ملتوی کرنے پر پی ٹی آئی کا سندھ ہائیکورٹ جانے کا فیصلہ
انہوں نے مزید کہا کہ کل [بدھ] شام 5 بجے تک ای سی پی کو کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔ آپ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد پٹیشن دائر کی۔ آپ نے الزام لگایا ہے کہ ای سی پی آپ کی درخواست کو نہیں دیکھ رہا تھا۔
مسلم لیگ ن کے امیدوار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اعوان کے پاس دھاندلی کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی کی دوبارہ گنتی کی درخواست کو بے بنیاد قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ریٹرننگ افسر کے سامنے بھی اپنی بات ثابت کرنے میں ناکام رہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پہلے تو پی ٹی آئی کے امیدوار پورے حلقے کی بات کرتے تھے۔ اب وہ 21 پولنگ سٹیشنوں کی بات کر رہے ہیں۔
ترجمان الیکٹورل واچ ڈاگ کے مطابق پنجاب اسمبلی کے نو منتخب 19 ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
سابق حکمران جماعت نے پی پی 7 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کی تھی جس کی وجہ سے حلقے سے کامیاب امیدوار کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔
پنجاب میں 17 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے امیدوار راجہ صغیر احمد 49 ووٹوں کے معمولی فرق سے کامیاب ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے احمد نے 68 ہزار 906 ووٹ حاصل کیے جب کہ پی ٹی آئی کے اعوان 68 ہزار 857 ووٹ لے کر ناکام ہوئے۔