الٹرا پروسیسڈ فوڈز (Ultra-Processed Foods یا UPF) کی زیادہ مقدار نہ صرف جسمانی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے بلکہ مطالعات کے مطابق یہ قبل از وقت بڑھاپے اور نوعمروں کی صحت کے لئے بھی خطرہ ہے۔ حالیہ مطالعات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ان فوڈز کا زیادہ استعمال صحت پر دور رس اور سنگین اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ ذیل میں ہم ان مطالعات کے اہم پہلوؤں کو دیکھتے ہیں۔
جسمانی عمر میں اضافہ
اطالوی تحقیق میں 22,000 سے زائد افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا اور یہ دیکھا گیا کہ زیادہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کھانے والے افراد کی حیاتیاتی عمر (biological age) میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ حیاتیاتی عمر مختلف بایومیٹرک مارکرز کی بنیاد پر ناپی گئی اور یہ اندازہ لگایا گیا کہ جن افراد کی خوراک میں UPF زیادہ ہوتا ہے، وہ اپنی اصل عمر سے زیادہ عمر رسیدہ نظر آتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ UPF میں موجود کیمیائی اجزاء اور غذائی اجزاء کی کمی جسم کو زیادہ تیزی سے بڑھاپے کی جانب دھکیلتی ہے ۔
نوجوانوں میں پروسیسڈ فوڈ کے زیادہ استعمال کے اثرات
کیمبرج یونیورسٹی کی تحقیق نے برطانیہ میں تقریباً 3,000 نوعمر نوجوانوں کی خوراک کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔ نتائج سے پتہ چلا کہ نوعمر افراد میں UPF کا استعمال کافی زیادہ ہے اور یہ کل کیلوریز کا تقریباً 63 فیصد حصہ بناتے ہیں۔ ایسے نوعمر جو معاشی طور پر کمزور گھرانوں سے ہیں، ان میں UPF کا استعمال اور بھی زیادہ پایا گیا ہے۔ اس کے باعث ان کی مجموعی صحت متاثر ہو رہی ہے اور مستقبل میں ان کی صحت کو مزید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں ۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ UPF کی زیادہ مقدار نوعمروں کی زندگی میں دو بنیادی وجوہات کی بنا پر شامل ہے: یہ خوراک نہ صرف آسانی سے دستیاب ہے بلکہ قیمت میں بھی سستی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ عادت زندگی بھر قائم رہ سکتی ہے، جو نوعمروں کو مستقبل میں سنگین صحت کے مسائل سے دوچار کر سکتی ہے ۔
صحت پر عمومی اثرات اور احتیاطی تدابیر
مطالعات سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ UPF میں نمک، چینی اور چربی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جبکہ غذائی فائبر اور دیگر اہم غذائی اجزاء کی کمی ہوتی ہے۔ اس کے نتیجے میں نہ صرف جسم میں فالتو چربی بڑھتی ہے بلکہ ذہنی و جذباتی صحت پر بھی برا اثر پڑتا ہے۔ مختلف ماہرین کے مطابق UPF کے استعمال کو محدود کرنا صحت کے لئے بہت مفید ہو سکتا ہے، اور اس بارے میں پالیسی سطح پر بھی اقدامات کی ضرورت ہے۔