آڈیو لیک ہونا سنگین معاملہ ہے
وزیراعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ آڈیو لیک ہونا سنگین معاملہ ہے اور اس طرح کی سیکیورٹی لیپس سوالیہ نشان ہے اور ایسے ماحول میں جو لوگ وزیراعظم ہاؤس جائیں گے وہ کچھ کہنے سے پہلے سو بار سوچیں گے۔
منگل کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے داماد راحیل کے لیے کوئی احسان نہیں مانگا، اس معاملے کی تحقیقات کےلیے ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی بنائی جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ ملک ’معاشی محاذ پر حالت جنگ‘ سے گزر رہا ہے اور اتحادی حکومت قومی معیشت کو درست کرنے کے لیے پوری کوشش کر رہی ہے۔ یقین رکھیں، ہم بھاگیں گے نہیں اور اسے صحیح راستے پر ڈالیں گے۔
معاشی حالات کو بہتر بنانے کے لیے دن رات کوشاں ہیں
وزیراعظم نے کہا کہ اتحادی حکومت نے معاشی صورتحال پر توجہ دی ہے اور معاشی حالات کو بہتر بنانے کے لیے دن رات کوشاں ہیں، اس لیے ان کے پاس پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے ساتھ سیاسی اسکور سیٹ کرنے کا وقت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں | عمران خان کا آڈیو لیکس کے ایڈوانس علم ہونے کا دعوی
یہ بھی پڑھیں | اسحاق ڈار شہباز شریف کے ساتھ وطن واپس آئیں گے
انہوں نے عمران خان کا نام لیے بغیر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے اپنی حکومت کا آدھا وقت معیشت کی مضبوطی پر صرف کیا ہوتا تو کچھ بہتری آ سکتی تھی۔
عام انتخابات وقت پر ہوں گے
وزیر اعظم نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ عام انتخابات وقت پر ہوں گے اور اتحادی حکومت کو لاحق خطرات کو مسترد کرتے ہیں۔