سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کے بیٹے نے آج جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) میں درخواست دائر کی ہے جس میں ریاستی اداروں کے خلاف متنازع بیانات پر اپنے والد کے خلاف دائر مقدمات کو چیلنج کیا گیا۔
بیرسٹر عثمان سواتی نے عدالت سے سندھ پولیس کو پی ٹی آئی کے رہنما کے خلاف مزید مقدمات درج کرنے سے روکنے کا بھی مطالبہ کیا جو اس وقت بلوچستان پولیس کی تحویل میں ہے۔
عثمان سواتی کی میڈیا سے گفتگو
عثمان سواتی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انہوں نے ایس ایچ سی سے ان کے والد کے خلاف پولیس میں درج مقدمات کا مکمل ریکارڈ طلب کرنے کو بھی کہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | لاہور میں خواجہ سراؤں کے لئے پہلا سکول کھل گیا
یہ بھی پڑھیں | ارشد شریف سو موٹو کیس: عدالت کا ہر دو ہفتے بعد جے آئی ٹی پر اپ ڈیٹ دینے کا حکم
انہوں نے اعظم سواتی کی مبینہ لیک ہونے والی ذاتی ویڈیوز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ضمیر کی پکار ہے کہ آج ہم یہاں اس معاملے کو اٹھانے کے لیے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سینیٹر کے خلاف 40 مقدمات کا اندراج ان کے خلاف ٹارگٹڈ مہم کا حصہ ہے۔
اعظم سواتی کے خلاف مزید کوئی مقدمہ درج نہ کیا جائے
ایک روز قبل بلوچستان ہائی کورٹ (بی ایچ سی) نے پولیس کو ہدایت کی تھی کہ اعظم سواتی کے خلاف مزید کوئی مقدمہ درج نہ کیا جائے۔
جسٹس کامران خان ملاخیل اور جسٹس عامر رانا پر مشتمل بینچ نے پی ٹی آئی رہنما کے بیٹے عثمان سواتی کی جانب سے پولیس کو والد کے خلاف مزید مقدمات درج کرنے سے روکنے کی درخواست کی سماعت کی۔
کوئٹہ کی ایک ضلعی عدالت نے اتوار کو سینیٹر کو پانچ دن کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا۔
جمعہ کو اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے سینیٹر کو بلوچستان پولیس کے حوالے کرنے کے بعد سخت سیکیورٹی کے درمیان خصوصی پرواز کے ذریعے کوئٹہ منتقل کیا گیا۔