صادق سنجرانی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پارلیمانی پارٹی نے پیر کو سینیٹ چیئرمین محمد صادق سنجرانی کی جانب سے سینیٹر اعظم سواتی کے معاملے کو دیکھنے کے لیے بنائی گئی خصوصی کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیاہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں مشترکہ اپوزیشن نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ فورم نے جمعرات کو سابق وزیراعظم پر حملے، پارلیمنٹ میں اس کے کردار اور پی ٹی آئی کے سینیٹر محمد اعظم سواتی پر دوران حراست مبینہ تشدد کے پس منظر میں سیاسی منظر نامے کا جائزہ لیا۔
یہ بھی پڑھیں | پی ٹی آئ نے اپنے رہنما بلند اقبال کو بھی شوکاز نوٹس بھیجدیا
یہ بھی پڑھیں | عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر مرکزی ملزم نوید اور دیگر نامعلوم کے خلاف درج
نامزد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر شدید تشویش کا اظہار
اجلاس کے اختتام پر پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے نامزد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ فورم نے مطالبہ کیا کہ متاثرہ فریق کی درخواست کے مطابق فوری طور پر ایف آئی آر درج کی جائے تاکہ حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
پارلیمانی پارٹی نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جانب سے پریس کانفرنس میں کیے گئے چاروں مطالبات کی مکمل حمایت کی۔ توقع تھی کہ سپریم کورٹ ان چار مطالبات پر فوری ایکشن لے گی۔ اجلاس میں سینیٹر اعظم سواتی کے ساتھ ہونے والے "وحشیانہ، غیر انسانی اور غیر اخلاقی سلوک” کی بھی شدید مذمت کی گئی۔
سینیٹ کی خصوصی کمیٹی مسترد
بیان میں کہا گیا ہے کہ پارلیمانی پارٹی نے اس حوالے سے قائم کردہ سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے ایوان کے رکن اعظم سواتی کے تقدس کو پامال کرنے پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ صادق سنجرانی نے سینیٹر اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو کی انکوائری کے لیے اتوار کو پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں پر مشتمل 14 رکنی سینیٹرز کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی۔