چیئرمین پی پی پی بلاول زرداری نے اعتماد کے ووٹ کو سینیٹ میں عمران خان کی شکست کو چھپانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدم اعتماد کی پیش کش کب اور کہاں پیش کی جائے گی اس کا فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی۔
یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عمران خان نے چیلنج کیا تھا کہ اگر اپوزیشن اسلام آباد کی نشست جیت جاتی ہے تو وہ نئے انتخابات کرائے گا۔ ہم نے ان کا چیلنج قبول کرلیا ہے اور چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سمیت ہر فورم پر حکومت کا مقابلہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں | سینیٹ چئیرمین کا الیکشن کون جیتے گا؟ کہانی دلچسپ موڑ پر
انہوں نے کہا کہ ہم نے سینیٹ انتخابات میں سب کو بتایا ہے کہ حکمران مسترد ہوگئے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف آئندہ کی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے کیا جائے گا۔ پی ڈی ایم کے ذریعہ اتفاق رائے سے جو بھی فیصلہ لیا جاتا ہے ، ہم اس کی پاسداری کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اسمبلی تحلیل کرنے سے ڈرتے ہیں۔ ہم ان ممبروں کو جانتے ہیں جو آئندہ الیکشن پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) کے بینرز تلے لڑنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے عمران خان کو چیلنج کیا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو وہ ان ممبروں کو پارٹی سے نکال دیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی اپنی پارٹی کے ممبر اور اتحادی ان کا رخ چھوڑ چکے ہیں۔ اب یہ ڈرامہ جاری نہیں رہے گا کہ کسی کو بھی این آر او نہیں ملے گا ، اور نہ ہی کسی کو بھاگنے کی اجازت ہوگی۔