ایلون مسک کی کمپنی اسٹار لنک دنیا کی جدید ترین کمپنیوں میں شمار ہوتی ہے جو لو ارتھ آربٹ (LEO) سیٹلائٹس کے ذریعے انٹرنیٹ فراہم کرتی ہے۔
جنوری میں ایلون مسک نے اعلان کیا تھا کہ اسٹار لنک نے پاکستان میں انٹرنیٹ سروس شروع کرنے کے لیے درخواست جمع کرائی ہے اور وہ حکومتی منظوری کا انتظار کر رہی ہے۔
اسٹار لنک نے24 فروری 2022 کو لانگ ڈسٹنس انٹرنیشنل لائسنس کے لیے درخواست جمع کرائی تھی جبکہ 29 اپریل 2022 کو 14 لوکل لوپ لائسنس کے لیے اپلائی کیا تھا تاکہ پاکستان میں اپنی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز کو آگے بڑھایا جا سکے۔
آخرکار پاکستان اسپیس ایکٹویٹیز ریگولیٹری بورڈ نے اسٹار لنک کو نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ جاری کر کے باضابطہ منظوری دے دی ہے جو پاکستان میں ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ نے تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر اسٹار لنک کو پاکستان میں عارضی رجسٹریشن دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ سیکیورٹی اور ریگولیٹری اداروں کی منظوری کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اگلے دو ہفتوں میں اسٹار لنک کو باضابطہ لائسنس جاری کرے گی۔ تاہم پاکستان میں صارفین کے لیے اس سروس کے آغاز میں کمپنی کو تقریباً ایک سال لگ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان میں اسٹار لنک کی باضابطہ لانچنگ کا اعلان – قیمتیں اور پیکجز جانیے!
اسٹار لنک نے پہلے ہی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان میں اسٹار لنک انٹرنیٹ سروسز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے نام سے رجسٹریشن مکمل کر لی ہے اور ملک میں دو یا تین گراؤنڈ اسٹیشنز قائم کرنے کی درخواست بھی دی ہے۔
پاکستان اسپیس ایکٹویٹیز ریگولیٹری بورڈ نے اسٹار لنک کو نیشنل سیٹلائٹ پالیسی 2024 اور پاکستان اسپیس ایکٹویٹیز رولز 2024 کے تحت تمام ضروری شرائط پوری کرنے کے بعد منظوری دی ہے۔
وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی منظوری پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کے لیے ایک انقلابی پیش رفت ہے۔ انہوں نے مزید کہا: حکومت نے انٹرنیٹ سروسز کی بہتری کے لیے تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر ‘ہول آف گورنمنٹ’ حکمتِ عملی کے تحت کام کیا ہے۔
اس منظوری کے بعدپاکستان میں دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت میں نمایاں بہتری متوقع ہے جو ڈیجیٹل ترقی کے نئے دور کا آغاز کرے گی۔