اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں 4 دن کی توسیع
اسلام آباد عدالت نے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں 3 دسمبر تک 4 روز کی توسیع کر دی ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے اتوار کو اعظم سواتی کو ہفتے کے آخر میں گرفتار کیا تھا۔ اعلی فوجی حکام کےخلاف سخت الفاظ بولنے پر انہیں دو ماہ سے بھی کم عرصے میں دوسری بار گرفتار کیا گیا ہے۔ ل
اعظم سواتی کے خلاف ایف آئی آرز کا اندراج
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کے خلاف بلوچستان اور سندھ میں بھی "تضحیک آمیز زبان” استعمال کرنے اور "عوام کو فوج کے خلاف اکسانے” پر الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئیں۔ گرفتاری کے بعد، پاکستان الیکٹرانک میڈیا اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز پر اعظم سواتی کی میڈیا کوریج پر پابندی لگا دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | آزاد جموں کشمیر بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی 33 ڈسٹرکٹ سیٹیں جیت گئیں
یہ بھی پڑھیں | عمران خان سے کہا جا رہا ہے کہ اسمبلیاں نہ توڑیں، عثمان ڈار
جوڈیشل مجسٹریٹ محمد بشیر کی زیر صدارت آج ہونے والی سماعت میں اعظم سواتی پیش نہیں ہوئے۔ اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان نے موقف اختیار کیا کہ اعظم سواتی کی جان کو خطرہ ہے لہٰذا انہیں عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔
اعظم سواتی کو ویڈیو لنک کے زریعے پیش ہونے کی ہدایت
فاضل جج نے درخواست منظور کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر سینیٹر کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا جائے۔
دوسری جانب ایف آئی اے کے وکیل نے اعظم سواتی کے ریمانڈ میں مزید 6 روز کی توسیع کی استدعا کی کیونکہ سینیٹر کے موبائل فون اور ٹوئٹر اکاؤنٹ سے متعلق مزید تفتیش کی ضرورت ہے۔
تاہم جج نے درخواست مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔ بعد ازاں سماعت ملتوی کر دی گئی۔