پی ٹی آئی اراکین
استعفوں کی تصدیق کے لیے پی ٹی آئی اراکین آج اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کریں گے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین اسمبلی کا وفد آج جمعرات کو قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کرے گا جس میں پارٹی کے ایم این ایز کے زیر التواء استعفوں پر بات چیت اور تصدیق کی جائے گی۔
پی ٹی آئی کے قانون ساز
سپیکر راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے قانون سازوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے استعفوں کی تصدیق کے لیے جمعرات کی صبح ان سے ملاقات کریں جو کئی ماہ گزرنے کے باوجود ان کے پاس پڑے ہیں۔
پارلیمنٹ سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر اشرف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے نمائندوں کے وفد نے ان سے آج (جمعرات) صبح ساڑھے 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کے لیے کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پی ٹی آئی کے سابق چیف وہپ قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر کا منگل کو گڑھی خدا بخش میں اس وقت ٹیلی فون کال موصول ہوا جب وہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی برسی میں شریک تھے۔
ملک عامر ڈوگر
انہوں نے کہا کہ ملک عامر ڈوگر نے ان کی واپسی کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے انہیں بتایا کہ میں 28 دسمبر کو واپس آؤں گا تاہم خوش قسمتی سے میں 27 دسمبر کو فلائٹ لے کر اسلام آباد پہنچ گیا۔ سپیکر نے کہا کہ وہ بدھ کو اپنے چیمبر میں تھے اور پی ٹی آئی کے قانون سازوں کا انتظار کر رہے تھے لیکن وہ واپس نہیں آئے۔
سپیکر نے کہا کہ انہوں نے خود ملک عامر ڈوگر سے رابطہ کیا جنہوں نے بدھ کی بجائے جمعرات کی صبح ساڑھے گیارہ بجے اجلاس طلب کیا۔
یہ بھی پڑھیں | وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کا آئندہ ہفتے اعتماد کا ووٹ لینے کا امکان
یہ بھی پڑھیں | عمران خان حملہ: جے آئی ٹی کا ملزم نوید کو تربیت دئیے جانے کا انکشاف
استعفوں کی تصدیق
انہوں نے کہا کہ استعفوں کی تصدیق کے لیے پی ٹی آئی کے اراکین کو ذاتی طور پر قومی اسمبلی میں بلایا گیا تھا لیکن کسی بھی ایم این اے نے ذاتی حیثیت میں استعفوں کی تصدیق کے لیے پیش ہونے کی زحمت نہیں کی۔
آئین پاکستان میں استعفوں کا طریقہ کار موجود ہے
سپیکر نے مزید کہا کہ آئین پاکستان اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط میں ایم این ایز کے استعفوں کی تصدیق کے حوالے سے واضح طریقہ کار موجود ہے اور اس طریقہ کار پر مکمل عمل کیا جائے گا۔
بحیثیت اسپیکر، ان کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ کسی قانون ساز کے استعفے قبول نہ کریں کیونکہ وہ تمام جماعتوں کے اسپیکر ہیں۔
قومی اسمبلی کے آئین
تاہم ان کا کہنا تھا کہ استعفوں کی تصدیق کا معاملہ قومی اسمبلی کے آئین، قانون، قواعد و ضوابط کے مطابق نمٹا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر شاہ محمود قریشی قومی اسمبلی میں آتے ہیں تو میں ان کا استقبال کروں گا۔