اسٹیبلشمنٹ قتل میں ملوث نہیں ہے
کینیا میں ٹی وی اینکر ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے حکومت کی جانب سے انکوائری کمیٹی کی تشکیل نو کے چند گھنٹے بعد، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما فیصل واوڈا نے بدھ کو ایک دھماکہ خیز پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ فوجی اسٹیبلشمنٹ قتل میں ملوث نہیں ہے۔ انہوں نے یہ کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے اندر بنایا گیا تھا۔
چونکہ اتوار کی رات نیروبی میں صحافی ارشد شریف کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ سوشل میڈیا پر اس واقعے میں ملوث طاقتوں کے ملوث ہونے کے الزامات کی بھرمار تھی۔ مسلح افواج کے میڈیا ونگ کے سربراہ نے منگل کو بغیر ثبوت کے ایسے الزامات لگانے والے عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، اور کہا تھا کہ فوج نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ قیاس آرائیوں کو روکنے کے لیے قتل کی تحقیقات کرے۔
خون بہانے کی پیشن گوئی
نیشنل پریس کلب میں ہنگامی طور پر کی گئی پریس کانفرنس کے دوران فیصل واوڈا نے پارٹی کے لانگ مارچ کے دوران کئی بے گناہ لوگوں کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کے کچھ سرکردہ رہنماؤں کے "خون بہانے” کی پیش گوئی کی۔
تاہم، پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں نے اپنے ساتھی کے دعوؤں پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ان پر لانگ مارچ کو سبوتاژ کرنے کا الزام لگایا۔ بعد ازاں پی ٹی آئی نے فیصل واوڈا کی پارٹی رکنیت معطل کرتے ہوئے دو روز میں ان کی پریس کانفرنس سے متعلق وضاحت طلب کرلی۔
پاکستان میں ان کی جان کو کوئی خطرہ نہیں تھا
پریسر میں سابق وزیر نے دعویٰ کیا کہ کچھ "دوستوں کے بھیس میں دشمن” ہیں جنہوں نے ارشد شریف کو ملک چھوڑنے کے لیے گمراہ کیا حالانکہ اینکر کے ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے "اچھے تعلقات” تھے اور پاکستان میں ان کی جان کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے عمران خان کو دوستوں کے بھیس میں دشمنوں اور پارٹی کے اندر جو سازشی تھیوری پر یقین رکھتے ہیں ان کے بارے میں پہلے ہی آگاہ کر دیا ہے
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ صحافی کو قریب سے یا اس گاڑی کے اندر سے مارا گیا جس میں وہ سفر کر رہے تھے۔ کسی کو بھی ارشد کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ نہیں ملے گا کیونکہ تمام شواہد کو ختم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بتائے بغیر دعویٰ کیا کہ انہیں یہ معلومات کیسے حاصل ہوئیں۔
میں نے ویڈیو ریکارڈ کروا دی ہے
فیصل واوڈا نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا کہ "دوست ہونے کا بہانہ کرنے والے دشمنوں” کو بے نقاب کرنے کے بعد انہیں مارا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر انہیں ‘ختم’ کر دیا گیا تو ان کے قاتلوں کا بھی یہی انجام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایک ویڈیو ریکارڈ کی ہے، کروڑوں روپے خرچ کر کے ان کا نام لیا ہے تاکہ اگر مجھے قتل کیا گیا تو وہ بھی مارے جائیں گے۔
اسٹیبلشمنٹ کا ارشد کے قتل سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ وہ ان کے ساتھ رابطے میں تھا اور اس کے ساتھ اچھے تعلقات تھے۔ اس کا ایک سازش کے تحت برین واش کیا گیا۔