نجی زرائع کے مطابق شالیمار پولیس نے سینئر صحافی اور پاکستان الیکٹرانک میڈیا اتھارٹی (پیمرا) کے سابق چیئرمین ابصار عالم پر فائرنگ کے الزام میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ، سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) انویسٹی گیشن نے ٹیم کے ساتھ مل کر کرائم سین کا معائنہ کیا جبکہ مزید تفتیش کے لئے علاقے میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیو بھی حاصل کی جارہی ہیں۔
یاد رہے کہ منگل کے روز اسلام آباد میں ابصار عالم کو نامعلوم افراد نے اس وقت گولی مار دی تھی جب تجربہ کار صحافی وفاقی دارالحکومت کے ایف 11 علاقہ میں پارک میں سیر کر رہے تھے۔
بعد ازاں ، صحافی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر منظر عام پر آگئی۔ ویڈیو میں انہیں یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ انہیں کسی کی طرف سے گولی مار دی گئی ہے جبکہ وہ گھر کے باہر سیر کر رہے تھے۔ ع
یہ بھی پڑھیں | نیشنل اسمبلی اجلاس آج تین بجے ہو گا، شیڈیول تبدیل
ابصار عالم نے مزید کہا کہ میرا پیغام ان لوگوں کے لئے ہے جنہوں نے مجھے گولی ماری ہے۔ مجھے ڈرایا نہیں جا سکتا۔
سیاسی رہنما اور صحافی تنظیموں نے اس واقعے کی مذمت کی ہیں۔
دریں اثنا ، سینئر صحافی پر حملے کی ملک کی اعلی سیاسی قیادت اور صحافی اداروں نے مذمت کی ہے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل اسلام آباد کو تحقیقات شروع کرنے اور ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔
وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پولیس کو معاملے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی واقعے کی مزید تفصیلات دستیاب ہوں گی وہ انہیں میڈیا کے ساتھ شیئر کریں گے۔
پی ایم ایل این کی نائب صدر مریم نواز نے بھی اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اختلاف رائے کی آواز کو خاموش کرنا ایک کینسر ہے جس نے اس ملک کو کئی سالوں سے دوچار کیا ہے۔ ابصار عالم صاحب اس ظالمانہ اور وحشیانہ جرم کا تازہ ترین شکار ہیں۔ اللہ تعالٰی اپنے زخموں اور اس ملک کے زخموں پر تندرستی پیدا کرے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کیا جانا چاہئے۔