اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کی جانب سے اپنے تین فضائی اڈوں پر میزائل حملوں کے بعد "آپریشن بنیان المرصوص” کے تحت جوابی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔ اس آپریشن کا نام قرآن مجید کی سورۃ الصف کی آیت 4 سے لیا گیا ہے:
"إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الَّذِينَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِهِ صَفًّا كَأَنَّهُم بُنْيَانٌ مَّرْصُوصٌ”
جس کا ترجمہ ہے: "بے شک اللہ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اس کی راہ میں صف باندھ کر لڑتے ہیں، گویا وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔”
آپریشن بنیان المرصوص کا پس منظر
پاکستانی فوج کے مطابق، بھارت نے راولپنڈی کے نور خان، چکوال کے مرید، اور جھنگ کے شورکوٹ فضائی اڈوں پر میزائل حملے کیے، جن میں سے بیشتر کو پاکستانی دفاعی نظام نے ناکام بنایا۔
جوابی کارروائی میں، پاکستان نے بھارت کے متعدد فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں پٹھان کوٹ اور ادھم پور کے فضائی اڈے، ایک میزائل ذخیرہ گاہ، اور بھارتی پنجاب، راجستھان، گجرات اور مقبوضہ کشمیر میں دیگر تنصیبات شامل ہیں۔
آپریشن بنیان المرصوص کا مفہوم اور پیغام
"بنیان المرصوص” کا مطلب ہے "سیسہ پلائی ہوئی دیوار”۔ اس نام کا انتخاب پاکستان نے اپنے دفاعی اتحاد، مضبوطی، اور دشمن کے خلاف یکجہتی کے اظہار کے لیے کیا ہے۔ یہ نام اس بات کی علامت ہے کہ پاکستانی قوم اور افواج ایک مضبوط، متحد اور ناقابل تسخیر دفاعی ڈھانچے کی مانند ہیں۔
عالمی ردعمل اور موجودہ صورتحال
دونوں ممالک نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے حملے دفاعی نوعیت کے تھے، اور اگر دوسرا فریق جارحیت سے باز آ جائے تو وہ بھی کشیدگی میں اضافہ نہیں کریں گے۔
بین الاقوامی برادری، بشمول امریکہ، چین، اور جی7 ممالک، نے دونوں ممالک سے فوری طور پر کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے۔
پاکستان نے اپنی فضائی حدود کو 24 گھنٹوں کے لیے بند کر دیا ہے، اور وزیر اعظم نے نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس طلب کیا ہے۔
نتیجہ
"آپریشن بنیان المرصوص” پاکستان کی جانب سے بھارت کی جارحیت کے خلاف ایک مضبوط اور متحد دفاعی موقف کی علامت ہے۔ اس آپریشن کے ذریعے پاکستان نے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ اپنی خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔