ڈیٹا لیک کرنے والے افراد کی نشاندہی کر لی گئی ہے
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے انکم ٹیکس ریکارڈ لیک ہونے سے متعلق رپورٹ کو منطقی انجام تک پہنچانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ ڈیٹا لیک کرنے والے افراد کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔
ااسحاق ڈار کو عبوری رپورٹ موصول ہوئی ہے اور انہوں نے دہرایا کہ آرمی چیف کے انکم ٹیکس گوشواروں کو لیک کرنا "غیر قانونی” تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیٹا لیک میں ملوث ایک شخص کا تعلق لاہور اور دوسرا راولپنڈی سے ہے۔
انکم ٹیکس کے ریکارڈز
تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ اس میں ملوث افراد میں سے کچھ کو انکم ٹیکس کے ریکارڈز کو دیکھنے کا اختیار حاصل ہو سکتا ہے کیونکہ ہر شخص کا ایک "دائرہ کار” ہے۔
یہ بھی پڑھیں | آرمی چیف کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن 26 نومبر تک آ جائے گا، خواجہ آصف
یہ بھی پڑھیں | کوئی بھی ریاست کی رٹ کو چیلنج نہیں کر سکتا: اسلام آباد ہائی کورٹ
اسحاق ڈار نے کہا کہ بعض لوگ اپنی تشخیص کے لیے (ڈیٹا) تک رسائی کے مجاز ہیں۔
غیر قانونی کام
نجی نیوز نے رپورٹ کیا کہ وزیر خزانہ کا خیال تھا کہ اگر "غیر قانونی کام” کی اجازت دی جاتی ہے یا اس کی طرف آنکھیں بند کر لی جاتی ہیں تو کوئی شخص اپنا فرض پورا نہیں کر سکے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ قانون عدالتی حکم کے بغیر آرمی چیف یا کسی اور کے انکم ٹیکس گوشوارے جاری کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
ڈیٹا لیک ہونے کا نوٹس
یاد رہے کہ ایک دن پہلے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جنرل باجوہ کے خاندان کے افراد کی ٹیکس معلومات کے "غیر قانونی اور غیر ضروری” لیک ہونے کا نوٹس لیا۔