سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (NADRA) نے آزاد جموں و کشمیر (AJK) کے رہائشیوں کے شناختی کارڈز سے "AJK” کو ہٹا دیا ہے۔ اس دعوے نے شدید غم و غصہ پیدا کر دیا ہے اور کئی لوگوں نے اس پر NADRA پر کشمیر کے لوگوں کے ساتھ امتیاز کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
دعویٰ
18 جنوری کو ایک فیس بک صارف نے پوسٹ کیا: "NADRA کی ضد جاری ہے کیونکہ اس نے AJK کو شناختی کارڈز سے ہٹا دیا ہے۔” اس پوسٹ کو 90 سے زیادہ بار شیئر اور 88 بار لائک کیا گیا ہے۔
ایسی ہی دعوے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی شیئر کیے گئے ہیں۔
حقیقت
NADRA کے حکام اور آزاد جموں و کشمیر حکومت کے نمائندوں نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے اور تصدیق کی ہے کہ AJK کو اس کے رہائشیوں کے شناختی کارڈز سے ہٹایا نہیں گیا۔
NADRA کے ترجمان شباحت علی نے 19 جنوری کو Geo Fact Check کو ایک پریس ریلیز فراہم کی، جس میں آن لائن الزامات کو "بے بنیاد” قرار دیا گیا۔
پریس ریلیز کے مطابق، NADRA "Resident of AJK [Azad Jammu and Kashmir] state” کو سمارٹ کمپیوٹرائزڈ نیشنل شناختی کارڈز (CNICs) پر سیاہ رنگ میں اور معمولی CNICs پر سرخ رنگ میں پرنٹ کرتا ہے۔
اس کے علاوہ یہ بھی واضح کیا گیا کہ کسی فرد کے CNIC پر "Resident of AJK” کا ذکر کرنے کے لیے ضروری ہے کہ وہ AJK حکومت سے جاری شدہ ایک جائز اسٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفیکیٹ (کلاس 1، 2، یا 3) پیش کرے۔ اس سرٹیفیکیٹ کے بغیر رہائشی حیثیت کو شناختی کارڈ پر پرنٹ نہیں کیا جا سکتا۔
دسمبر 2024 سے جنوری 2025 تک، NADRA نے 50,000 سے زیادہ CNICs جاری کیے ہیں جن پر "Resident of AJK” کا ذکر موجود ہے، جو اس دعوے کو غلط ثابت کرتا ہے کہ یہ معلومات ہٹائی جا رہی ہیں۔
حکومتی تردید
آزاد جموں و کشمیر کے اطلاعات کے وزیر محمد مظہر سعید نے بھی ان دعوؤں کو مسترد کیا ہے اور انہیں "بالکل جھوٹی خبریں” قرار دیا۔ انہوں نے دوبارہ بتایا کہ AJK کا ذکر CNIC پر چھاپنے کے لیے ایک فرد کو مطلوبہ دستاویزات، خاص طور پر اسٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفیکیٹ، پیش کرنا ضروری ہے تاکہ AJK میں رہائش کا ثبوت فراہم کیا جا سکے۔
نتیجہ
یہ دعویٰ کہ NADRA نے آزاد جموں و کشمیر کے رہائشیوں کے شناختی کارڈز سے "Resident of AJK” کو ہٹا دیا ہے، غلط ہے۔ NADRA اور آزاد جموں و کشمیر حکومت کے حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ افواہیں مکمل طور پر بے بنیاد ہیں اور معلوماتی غلط فہمی کا نتیجہ ہیں۔