ڈگی میں چھپ کر بات کرنے والوں نے بات چیت نہیں ہو گی
سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے نئے آرمی چیف کی تقرری پر وزیر اعظم شہباز شریف کے رابطے کے دعوؤں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو فوج سے گاڑی کی ڈگی میں چھپ کر ملاقات کرتا تھا اس سے بات چیت کی کوئی امید نہیں۔
دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے مذاکرات نہیں ہو سکتے کیونکہ آرمی چیف سے گاڑی کے ٹرنک میں ملاقات کرنے والے سے بات کی کوئی امید نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت غیر ملکی سازش کی مدد سے بنائی گئی ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارا واحد مطالبہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہے اور صدر عارف علوی کو مذاکرات کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد پہنچنے سے پہلے معاملات حل نہ کیے جائیں تو اچھا ہوگا کیونکہ عوام کا سمندر آ رہا ہے۔
پاکستان میں غیر انسانی نظام انصاف ہے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے "حقیقی آزادی مارچ” کے تیسرے روز سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے اتوار کو کہا کہ پاکستان میں ایک غیر انسانی نظام انصاف ہے اور ہم پر چور اور ڈاکو مسلط ہیں۔
سادھوکے میں لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ جانوروں اور انسانوں کے معاشرے میں صرف ایک فرق ہے۔ جانوروں کے معاشرے میں، طاقتور جو چاہے کر سکتا ہے، اور کمزوروں کے پاس ان کی حفاظت کرنے والا کوئی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں | ایف آئی نے شاہ محمود قریشی کو سائفر اور آڈیو معاملے میں یکم نومبر کو طلب کر لیا
یہ بھی پڑھیں | اینٹی اسٹیبلشمنٹ ٹوئٹ کیس میں سینیٹر اعظم سواتی کی ضمانت منظور
قوم اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ نہیں کھڑی ہوگی
لیکن ایک انسانی معاشرے میں انصاف ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بالکل وہی "انقلاب” ہے جو پاکستان ابھی دیکھ رہا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ چوروں کا ساتھ دینے پر وہ اور قوم اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ نہیں کھڑی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر لوگوں کو دھمکیاں مل رہی ہیں اور ان پر ظلم کیا جا رہا ہے۔
سابق وزیراعظم نے سوال کیا کہ آپ کو شرم آنی چاہیے جو آپ نے اعظم سواتی کے ساتھ کیا، ان کا جرم کیا تھا؟ ایک ٹویٹ جس میں انہوں نے آرمی چیف کو تنقید کا نشانہ بنایا؟
خوف کے بت کی پوجا کرنے پر مجبور کرتے ہیں
انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا کہ یہ وقت اپنی تقدیر بدلنے اور سچائی کا ساتھ دینے کا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ یہ ظالم ہمیں خوف کے بت کی پوجا کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔
عمران خان نے اپنے حامیوں سے کہا کہ میرا ایک ہی مقصد ہے، ہم اپنے ملک میں انصاف چاہتے ہیں۔ یہ اپنی تقدیر بدلنے کا وقت ہے۔ وہ دھمکیاں دے رہے ہیں اور ظلم کر رہے ہیں۔