ترکی نے اتوار کے روز ارمینیا کی مذمت کی ہے کہ اس نے متنازعہ بریک ونگ ریجن ناگورنو کاراباخ کے تنازعہ میں آذربائیجان کے شہر گنجا پر اپنی افواج کے ذریعہ شہریوں پر حملہ کیا ہے۔
ترکی کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آج آذربائیجان کے دوسرے سب سے بڑے شہر گنجہ میں عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے آرمینیا کے حملے اس کے مؤقف کا ایک نیا اشارہ ہیں جو قانون کو تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ ہم ان حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔
وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ خطے پر دہائیوں سے جاری تنازعہ میں ترکی آذربائیجان کی حمایت کرتا ہے۔ ترکی اور آذربائیجان کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں اور دونوں اپنے آپ کو "ایک قوم ، دو ریاستوں” کے طور پر سمجھتے ہیں۔
سات روز قبل نئے سرے سے شروع ہونے والی کراباخ پر لڑائی اتوار کے روز مزید تیز ہوگئی جب آرمینیائی اور آزربائیجانی فوج نے راکٹ فائرز کا تبادلہ کیا۔
آذربائیجان کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ مغربی آذربائیجان میں 330،000 سے زیادہ کا شہر ، گانجا بھی آگ کی زد میں ہے جبکہ آرمینیائی حمایت یافتہ علیحدگی پسند قوتوں نے وہاں ایک ایر بیس کو تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔
ترکی کی وزارت خارجہ نے آرمینیائی فوجوں پر انسانی حقوق کے تمام اصولوں کی خلاف ورزی کرنے اور مقبوضہ علاقوں کے علاوہ شہری آباد کاری والے علاقوں پر بھی حملہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
وزارت نے کہا ہے کہ ان حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ارمینیا اپنے غیرقانونی قبضے کو جاری رکھنے کے لئے انسانیت کا جرم کرنے میں دریغ نہیں کرے گا۔ وزارت نے مزید اس ملک کو خطے میں امن و استحکام کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دے دیا۔