جون 12 2020: (جنرل رپورٹر) آج 8 ہزار ارب سے زائد کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا- کورونا وائرس کی وباء کے باعث ترقی کی راہ میں رکاوٹیں حائل ہونے کا خدشہ بڑھ گیا- ماہرین کہتے ہیں غربت اور بےروزگاری میں اضافہ ہو گا
مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کہتے ہیں کہ معاشی ترقی کی راہ میں کورونا اہم رکاوٹ ہے- اس سال غربت اور بےروزگاری میں اضافہ ہو گا- کورونا وائرس کی عالمیوباء کے باعث ملکی معیشت کو 3 ہزار ارب ڈالر کا دھچکا لگا جبکہ جاری خسارے میں کمی واقع ہوئی ہے- انہوں نے بتایا کہ ہم نے اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں کیا جبکہ بیرونی سرمایہ کاری 137 فیصد بڑھ گئی ہے- مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 9.1 فیصد ہے
انہوں نے کہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگا رہے جبکہ کورونا وائرس کی عالمی وباء کے باعث 2 کروڑ 73 لاکھ افراد کا روزگار خطرے میں ہے- بتایا کہ جزوی لاک ڈاؤن کے رہنے سے ایک کروڑ 25 لاکھ سے لے کر ایک کروڑ 55 لاکھ افراد تک زرعی اور غیر زرعی شعبوں میں کاروبار چھننے کا خطرہ ہے جبکہ مکمل لاک ڈاؤن کی صورت میں ایک کروڑ 87 لاکھ افراد سے لے کر ایک کروڑ91 لاکھ افرادکے بےروزگار ہونے کا خدشہ ہے
اسلام آباد میں اقتصادی مالی سروے 2019-20 پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ مالی بحران تو اس حکومت کو ورثے میں ملا ہے ہمارے اخراجات ہماری آمدن سے کافی زیادہ ہیں- انہوں نے کہا کہ ڈالر کو مصنوعی طور پر سستا رکھا گیا جس سے ہماری درآمدات برآمدات سے ڈبل ہو کر رہ گئیں اور آخرکار یہ ہوا کہ ہمارے پاس ڈالر ختم ہو گئے اور ہم معیشت کو بہتر انداز میں چلانے سے محرام ہو گئے- انہوں نے بتایا کہ اسوقت ہمارے قرضوں کی تعداد 25 ہزار ارب تک جا پہنچی تھی
مشیر خزانہ نے مزید بتایا کہ تحریک انصاف کی موجودہ حکومت نے پچھلی حکومتوں کے لئے گئے 5 ارب کے قرضوں کی ادائیگی کی- انہوں نے کہا کہ ایسا شاید تاریخ میں پہلی بار ہوا ہو کہ تحریک انصاف کی حکومت نے اس انداز سے اخراجات کو کنٹرول کیا وہ اب آمدن سے کم ہو کر رہ گئے ہیں اور ایک بیلنس قائم ہو گیا ہے یہ اس حکومت کی زبردست کاوش ہے