چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان کے سپرد کیے جانے کے بعد سے ہی بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ تعلقات میں تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا ہے، جس کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو ہائبرڈ ماڈل پر غور کرنے کا مشورہ دیا۔ اس ماڈل کے تحت بھارت کے میچز نیوٹرل مقامات جیسے متحدہ عرب امارات یا سری لنکا میں کرائے جائیں گے۔
پی سی بی کی جانب سے ہائبرڈ ماڈل کی مخالفت
پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی کی مکمل میزبانی کرے گا اور ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں کیا جائے گا۔ ان کے مطابق، کرکٹ کو سیاست سے پاک رکھا جانا چاہیے اور آئی سی سی کا فرض ہے کہ وہ بھارت کو پاکستان میں کھیلنے پر راضی کرے۔ محسن نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ ماضی میں پاکستان نے بھارت میں ہونے والے ایونٹس میں شرکت کر کے کرکٹ کو فروغ دیا ہے اور اب وقت ہے کہ بھارت بھی اسی روایت کو اپنائے۔
آئی سی سی کی مشکلات اور مستقبل کا لائحہ عمل
آئی سی سی کے لیے یہ صورتحال کافی مشکل ہو گئی ہے کیونکہ بھارت اور پاکستان کے تعلقات نہ صرف سیاسی بلکہ مالی اعتبار سے بھی اس ایونٹ پر اثرانداز ہو رہے ہیں۔ چیمپئنز ٹرافی میں پاک-بھارت مقابلے ہمیشہ ناظرین کی توجہ کا مرکز رہتے ہیں اور بھارت کی عدم شرکت سے آئی سی سی کے مالی مفادات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ آئی سی سی نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا کہ وہ اس تنازعے کو کس طرح حل کرے گا لیکن توقع ہے کہ آئندہ دنوں میں اس معاملے پر مزید پیش رفت ہوگی۔