وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بیل آؤٹ پیکج کے 30 جون کو ختم ہونے سے پہلے معاہدہ کرنے میں ناکام رہی تو وہ عوام سے خطاب کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق سبزہ زار اسپورٹس کمپلیکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف آئی ایم ایف کے ساتھ اس معاہدے کے حوالے سے پر امید نظر آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے آئی ایم ایف کی قسط کے اجرا کے لیے تمام شرائط پوری کر دی ہیں۔
پاکستان نے تمام شرائط پوری کر دی ہیں
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے تمام شرائط پوری کر دی ہیں اور امید ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر رواں ماہ دستخط ہو جائیں گے۔ اگر آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر ہوئی تو میں پاکستانی عوام سے اپیل کروں گا۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ موجودہ 6.5 بلین ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے امکانات تقریباً ختم ہو چکے ہیں کیونکہ یہ پروگرام 30 جون کو ختم ہونے جا رہا ہے۔
آئی ایم ایف نے 6.5 بلین ڈالر کے پیکیج میں سے ابھی تک 2.6 بلین ڈالر تقسیم نہیں کیے ہیں۔ شہباز شریف نے موجودہ معاشی بحران کا ذمہ دار پچھلی حکومت کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
یہ بھی پڑھیں | بجٹ 2024-24: تنخواہوں میں کتنے فیصد اضافہ ہوا؟
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی تمام تر توجہ اپوزیشن کو جیلوں میں بھیجنے پر مرکوز تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ 2018 کے دھاندلی زدہ انتخابات کے نتیجے میں اقتدار میں آنے والی پی ٹی آئی کی فاشسٹ حکومت نے تمام ترقیاتی منصوبوں کو روک دیا۔ پی ٹی آئی کے چار سالہ دور میں تمام چینی منصوبے منسوخ کر دیے گئے اور کوئی ترقی نہیں ہوئی۔
وزیر اعظم کا وفاقی بجٹ پر بیان
وفاقی بجٹ میں اعلان کردہ اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ غریب آدمی مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح اتنی بڑھ گئی ہے کہ 50,000 روپے ماہانہ کمائی پر بھی گزارا ناممکن ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشکل معاشی صورتحال کے باوجود حکومت تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کی کوشش کر رہی ہے۔
ہم نے بی پی ایس 1-16 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اور بی پی ایس 17 اور اس سے اوپر کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ کیا ہے،۔
انہوں نے کہا کہ کم از کم اجرت بھی 25,000 روپے سے بڑھا کر 32,000 روپے کر دی گئی ہے۔