عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اپنے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی (EFF) پروگرام کے تحت فنڈز کے استعمال کا جائزہ لینے کے لئے جلد پاکستان میں ایک ٹیم روانہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ جائزہ مختلف ممالک کے اقتصادی حالات کے پیش نظر، معاشی ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے اور پروگرام کی پیش رفت کو جانچنے کے لیے ہوتا ہے۔
ای ایف ایف پروگرام کیا ہے؟
آئی ایم ایف کا ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی پروگرام ان ممالک کو مالی امداد فراہم کرتا ہے جنہیں معاشی ڈھانچے میں پیچیدہ مسائل کا سامنا ہو۔ اس پروگرام کے تحت فراہم کی گئی امداد کا مقصد درمیانی مدت میں مالی استحکام کے ساتھ ساتھ ترقیاتی اہداف کا حصول ہوتا ہے۔ عام طور پر یہ پروگرام طویل مدتی اقتصادی مسائل جیسے کہ بجٹ خسارہ، قرضوں کے بوجھ اور کمزور مالیاتی ڈھانچے کے مسائل کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
پاکستان میں ای ایف ایف پروگرام کا پس منظر
پاکستان میں معاشی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے آئی ایم ایف کی مالی امداد کا کردار اہم ہے۔ گزشتہ سالوں میں پاکستان کو کئی معاشی چیلنجز کا سامنا رہا ہے، جن میں زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی، افراط زر کی بلند سطح اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی ضرورت شامل ہیں۔ ان چیلنجز کے باعث پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ مختلف پروگرامز پر اتفاق کیا ہے، جن میں حالیہ ای ایف ایف پروگرام بھی شامل ہے۔
آئی ایم ایف ٹیم کا متوقع دورہ
آئی ایم ایف کی ٹیم اس بار پاکستان میں تیسرے جائزے کے لئے پہنچے گی۔ اس جائزے کا مقصد پاکستان کی حکومت کی جانب سے اقتصادی اصلاحات، مالیاتی پالیسیوں اور پروگرام کے دیگر اجزاء کے حوالے سے عملدرآمد کو جانچنا ہے۔ جائزے کے بعد اگر ٹیم مطمئن ہوئی تو پاکستان کو اگلی قسط جاری کی جا سکتی ہے۔
نتائج اور توقعات
اگر آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں میں مثبت پیش رفت دیکھی تو اگلی قسط جاری کر دی جائے گی، جو پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ دورہ پاکستان کی حکومت کے لئے ایک موقع ہے کہ وہ عالمی سطح پر اپنی مالیاتی پالیسیوں میں استحکام کے عزم کو مزید مضبوط کرے۔