آئی ایم ایف کی شرائط پر بجلی کے نرخ بڑھائے گئے
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کی سخت شرائط کے باعث بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا ہے تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ماہانہ 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے گھریلو صارفین بجلی کے نرخوں میں اضافے سے مستثنیٰ ہوں گے۔
اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ ماہانہ 300 یونٹ تک کے صارفین کو جزوی سبسڈی بھی دی جا رہی ہے جو کل گھریلو صارفین کا تقریباً 31 فیصد ہے۔
وفاقی کابینہ نے پاور ریگولیٹر کی جانب سے قومی اوسط ٹیرف میں اضافے کی درخواست کی منظوری دے دی ہے جس سے کچھ رہائشی صارفین کو 7.50 روپے فی یونٹ تک اضافی ادائیگی کرنا پڑے گی۔
انہوں نے یہ گفتگو پیر کو یہاں اسٹیٹ آئل کمپنی آف آذربائیجان ریپبلک (ایس او سی اے آر) ٹریڈنگ اور پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل) کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے معاہدے کی وجہ سے ہمیں اس میں اضافہ کرنا پڑا لیکن میں نے سختی سے کہا کہ قیمتوں میں اضافے کا بوجھ غریبوں پر نہیں پڑنے دوں گا۔ اس اضافے سے 63 فیصد گھریلو صارفین متاثر نہیں ہوں گے جو لائف لائن صارفین اور محفوظ طبقات کے تحت آتے ہیں۔
جبکہ 200 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا جو کہ گھریلو صارفین کا 63 فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیں | مسلم لیگ ن نے عبوری وزیر اعظم کے لیے اسحاق ڈار کے امیدوار ہونے کی تصدیق کر دی
آزربائیجان کے ساتھ پاکستان کے خوشگوار تعلقات
انہوں نے کہا کہ حکومت نے آذربائیجان ایئر لائن کو بھی یہاں سے چلانے کی منظوری دی ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان سیاحت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں دو برادر ممالک پاکستان اور آذربائیجان کے بھائیوں کے طور پر کھڑے ہیں اور معاہدے کو حتمی شکل دینے پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کا شکریہ ادا کیا۔