پاکستان کے سرکاری ملازمین کے اثاثے
آئی ایم ایف کا پاکستان کے سرکاری ملازمین کے اثاثے ظاہر کرنے کا مطالبہ
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ سرکاری ملازمین کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق ضوابط کو تبدیل کرے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے دعویٰ کیا کہ آئی ایم ایف سرکاری ملازمین کے اثاثے ظاہر کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ آئی ایم ایف نے بیوروکریسی کی بیرون ملک جائیدادوں کے بارے میں بھی معلومات طلب کی ہیں۔
عہدیداروں کے ہولڈنگز کے انکشاف کی نگرانی
میڈیا کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومتی عہدیداروں کے ہولڈنگز کے انکشاف کی نگرانی کے لیے ایک باڈی بنانے کی بھی کوشش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | آئی ایم ایف کا مذاکرات کے دوسرے دور میں پاکستان پر مزید ٹیکس لگانے کے لیے دباؤ
یہ بھی پڑھیں | الیکشن کمیشن پنجاب کے لئے ‘مناسب’ نگران وزیراعلیٰ کا انتخاب کرے، فواد چوہدری
آئی ایم ایف کا بیوروکریٹس سے اثاثے ظاہر کرنے کا مطالبہ
آئی ایمیاف نے بیرون ملک کام کرنے والے بیوروکریٹس سے اپنے منقولہ اور غیر منقولہ دونوں اثاثوں کو ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بیوروکریٹس کے اثاثوں کی جانچ پڑتال
میڈیا ذرائع کے مطابق بینک اکاؤنٹ کھولنے سے پہلے بیوروکریٹس کے اثاثوں کی جانچ پڑتال کی جائے گی اور بینک ایف بی آر سے بیوروکریٹس کے اکاؤنٹ کھولنے کی معلومات حاصل کریں گے۔
بینک اکاؤنٹ کھولنے سے پہلے تمام معلومات فراہم کرنی ہوں گی
آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ 17 سے 22 گریڈ کے افسران کو بینک اکاؤنٹ کھولنے سے پہلے تمام معلومات فراہم کرنی ہوں گی۔