آئینی بحران مارشل لاء کا باعث بنے گا
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان میں آئینی بحران کے امکان پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ انہوں انتباہ کیا ہے کہ اس سے مارشل لاء یا ایمرجنسی جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
ان کے خدشات کی وجہ سپریم کورٹ (ایس سی) کا الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے پنجاب اسمبلی کے انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست کی سماعت کرنا ہے جبکہ آج سپریم کورٹ نے پنجاب میں 14 مئی کو الیکشن کروانے کا حکم بھی دے دیا ہے۔
فل کورٹ بینچ کی تشکیل کی درخواست مسترد
یہ بھی پڑھیں | فہد حسین وزیر اعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے مستعفی
سپریم کورٹ نے اتحادی حکومت کی جانب سے فل کورٹ بینچ کی تشکیل کی بار بار کی درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے۔
پیر کو لاڑکانہ میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اس بات پر زور دیا کہ اگر ایک بڑا بینچ تشکیل نہیں دیا جاتا ہے تو ملک آئینی بحران کا شکار ہو سکتا ہے اور پاکستان میں ممکنہ مارشل لاء یا ایمرجنسی جیسی صورتحال آ سکتی ہے۔
انہوں نے ججوں سے درخواست کی کہ وہ ملک کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیں اور الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے اس اہم مسئلے کو حل کرنے کے لیے فل کورٹ بنچ تشکیل دیں۔
انہوں نے کہا کہ تین افراد کے فیصلے کا اثر بڑے بنچ سے مختلف ہوگا۔ اس لیے عدالت عظمیٰ کو اس معاملے پر اسی کے مطابق غور کرے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ اگر کوئی عدالت انہیں سیلاب متاثرین کے لیے مختص فنڈز کو "تخت لاہور کی لڑائی” کے لیے استعمال کرنے کا حکم دیتی ہے تو وہ لڑیں گے اور مقابلہ کریں گے۔