گوگل نے پاکستانی صارفین کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے اپنی نئی گوگل اے آئی پلس پلان کو روپے میں سبسکرپشن کے ساتھ لانچ کر دیا ہے۔ اس سے پہلے زیادہ تر صارفین کو بین الاقوامی کریڈٹ کارڈ نہ ہونے کے باعث سبسکرپشن حاصل کرنے میں مشکلات پیش آتی تھیں۔ اب مقامی کرنسی میں بلنگ کی سہولت نے لاکھوں صارفین کے لیے یہ رکاوٹ دور کر دی ہے۔
گوگل اے آئی پلس پلان گوگل ون فیملی کا حصہ ہے جو مصنوعی ذہانت (AI) کے جدید ٹولز کو کلاؤڈ اسٹوریج اور فیملی شیئرنگ کے ساتھ جوڑتا ہے۔ اس سبسکرپشن کی قیمت تقریباً 1400 روپے ماہانہ رکھی گئی ہے، جبکہ پہلے چھ ماہ کے لیے 50 فیصد رعایت بھی دی جا رہی ہے۔ یہ مقامی اور سستی قیمت یقینی طور پر پاکستان کے طلبہ، فری لانسرز، پروفیشنلز اور کاروباری افراد کو اپنی طرف متوجہ کرے گی۔
اس سبسکرپشن میں صارفین کو کئی زبردست سہولیات ملتی ہیں، جن میں شامل ہیں:
- جیمینی 2.5 پرو تک رسائی، جو زیادہ تیز اور جدید اے آئی چیٹ مہیا کرتا ہے۔
- ویو 3 فاسٹ ماڈل کے ذریعے تخلیقی ویڈیو جنریشن۔
- جی میل، ڈاکس اور شیٹس میں براہِ راست اے آئی انٹیگریشن، تاکہ روزمرہ کام آسان ہو سکیں۔
- 200 جی بی گوگل ون اسٹوریج، جو گوگل ڈرائیو، جی میل اور فوٹوز میں استعمال ہوگا۔
- نوٹ بُک ایل ایم (NotebookLM) میں زیادہ استعمال کی گنجائش۔
- امیج جنریشن اور ایڈیٹنگ میں زیادہ حد تک رسائی۔
- فیملی شیئرنگ کی سہولت، جس سے پانچ افراد تک یہ پلان استعمال کر سکتے ہیں۔
گوگل نے یہ پلان دنیا کے 40 نئے ممالک میں لانچ کیا ہے اور پاکستان بھی اس فہرست میں شامل ہے۔ کمپنی نے سب سے پہلے یہ سروس انڈونیشیا میں شروع کی تھی، جہاں اسے بہترین ردعمل ملا۔ اب پاکستانی صارفین بھی انہی سہولتوں سے مقامی قیمت پر فائدہ اٹھا سکیں گے۔
یہ اقدام پاکستان کے ڈیجیٹل طبقے کے لیے ایک بڑی کامیابی سمجھا جا رہا ہے۔ خاص طور پر طلبہ، فری لانسرز اور چھوٹے کاروبار اب بغیر کسی ادائیگی کی رکاوٹ کے جدید ترین اے آئی ٹولز استعمال کر سکیں گے، جس سے ان کی پروڈکٹیویٹی، تخلیقی صلاحیت اور سیکھنے کے مواقع بڑھیں گے۔
طویل مدت میں، روپے کی بنیاد پر ایسی سبسکرپشنز کی دستیابی دوسرے عالمی ٹیکنالوجی اداروں کو بھی مقامی قیمتیں متعارف کرانے پر آمادہ کر سکتی ہے جس سے پاکستان میں ڈیجیٹل سروسز مزید عام اور قابلِ رسائی بن جائیں گی