کرپٹو کرنسی حلال ہے یا حرام؟
کرپٹو کرنسی حلال ہے یا حرام؟ یہ ایک متنازع موضوع ہے۔ اس کو ڈسکس کرنے سے پہلے ہم ایک آسان سی بات سمجھ لیتے ہیں کہ اسلام میں ہر کام کی طرح تجارت کے بھی کچھ اصول ہیں جس سے کسی تجارت کا حلال و حرام ہونا واضح ہوتا ہے۔
بٹ کوائن کے متعارف ہونے کے بعد اسلامی بینکوں اور مالیاتی اداروں میں سب سے بڑی بحث یہ ہے کہ کیا کرپٹو حلال ہے؟ یا کرپٹو حرام ہے؟ دنیا بھر میں بہت سے مسلمان ایسے ہیں جو کرپٹو کرنسی پر صحیح فتویٰ خاص طور پر بٹ کوائن کے حلال یا حرام ہونے کے فتویٰ جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں تا کہ وہ اسے استعمال کرنے پر غور کر سکیں۔
کریپٹو کرنسی کو حلال یا حرام کہنے سے پہلے
آئیے جانتے ہیں کہ کرپٹو کرنسی حلال ہے یا حرام۔ کریپٹو کرنسی کو حلال یا حرام کہنے سے پہلے یہ ضرور دیکھا جائے گا کہ آپ کس کرپٹو کرنسی کی بات کر رہے ہیں۔ اسلام ہر دھوکہ اور فراڈ کا رستہ روکتا ہے۔ حال ہی میں ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ بہت سی نئی کرپٹو کرنسیز نے فراڈ کیا اور لوگوں کا پیسہ ضائع ہوا البتہ بہت سوں نے فائدہ بھی اٹھایا۔
جہاں تک بات بٹ کوائن جیسی مشہور کرنسی کی ہے جسے بعض ممالک نے قانونی طور پر تسلیم بھی کیا ہے تو جید علماء اب تک اس پر خاموش ہیں اور وہ اسے حلال یا حرام نہیں کہہ رہے ہیں۔ میں نے ذاتی طور پر جب کرپٹو کے ماہر علماء سے رائے لی تو انہوں نے کہا کہ اب تک اس میں تحقیق جاری ہے جبکہ اس سے بچنا بہتر ہے۔
یہ بھی پڑھیں | کار بیچنے والی دو مشہور ویب سائٹس
یہ بھی پڑھیں | ٹیلی نار کا سم بیلنس کیسے چیک کریں؟
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی واضح حدیث
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی واضح حدیث ہے کہ حلال بھی واضح ہےاور حرام بھی واضح ہے جبکہ ان کے درمیان کچھ مشتہبات ہیں جنہیں کم لوگ جانتے ہیں، جو ان سے بچ گیا اس نے اپنا ایمان بچا لیا۔ بخاری۔
بٹ کوائن کے علاوہ دیگر کریپٹو کرنسیوں پر اب تک ناجائز اور حرام ہونے کا فتوی ہے جس کی وجہ ان کے طریقہ تجارت میں بعض غیر اسلامی طریقوں کا رائج ہونا شامل ہے۔
پاکستانی جید علماء
اگر ہم بات کریں پاکستانی جید علماء کی تو تمام مکاتب فکر کے جید علماء میں سے کسی نے ابھی تک متفقہ طور پر اس کو جائز نہیں کہا ہے۔
ذیل میں ہم پاکستان کے ان دو ماہر علماء کی رائے کے کلپس شئیر کر رہے ہیں جن کی کرپٹو اور عصری جدید معاشرتی علوم میں گہری نظر ہے۔