اپریل 14 2020: (جنرل رپورٹر) ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں پھیلنے والا کورونا وائرس اتنا نقصان دہ نہیں جتنا کہ دیگر ممالک میں ہے
اسلام آباد آردمڈ فورسز بون میرو ٹرانسپلانٹ سنٹر کے سابق کمانڈنٹ میجر جنرل محمد پرویز نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثر افراد کی موت کی شرِح صرف 2% ہے- اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس میں مثبت تبدیلی نظر آئی ہے جو کہ بہت زیادہ خطرناک نہیں ہے
ان کا کہنا تھا کہ ٹمپریچر تیس سینٹی گریڈ
اوپر جانے کے نتیجے میں اللہ تعالی سے امید ہے کہ وائرس کا پھیلاؤ مزید کم ہو گا- اور حالات بہتر ہوں گے
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں روزانہ کورونا سے مرنے والوں کی تعداد دس سے کم رہنا ملک کی خوش قسمتی ہے- انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ پاکستان میں کورونا وائرس اب زیادہ سیرئیس نہیں رہا- پاکستان میں کورونا کے نوے فیصد سے زیادہ مریض ابتدائی مراحل میں ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں- یہ بھی کہا کہ صرف مخصوص علاقوں اور شہروں کا لاک ڈاؤن ہونا چاہیے اور باقی کاروبار پہلے کی طرح معمول پر ہونا چاہیے
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بخار اور نزلہ زکام عام سی بات ہے- ہمیں کورونا کا نہیں بلکہ ہیلتھ سسٹم کے بیٹھ جانے کا ڈر ہے- ہمارے ہاں مریض کو فورا وینٹی لیٹر پہ ڈالا جا رہا ہے کہ جبکہ مریض کو وینٹی لیٹر پر ڈالے جانے کی ضرورت تب پیش آتی ہے جب مریض اسی سے نوے فیصد بچنے کی پوزیشن میں نہیں ہوتا
امریکہ اور یورپ میں زیادہ اموات پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ زیادہ اموات کی وجہ تو ریسرچ ہی بتا سکتی ہے تاہم میرے خیال میں ان ممالک میں الکوحل وغیرہ کا استعمال زیادہ کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ان کی مدافعاتی قوت میں کمی واقعی ہوتی ہے- زیادہ تر بوڑھے لوگ اس وائرس کا شکار ہو رہے ہیں