پاکستان–
زرائع کے مطابق نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے لیے نوٹیفکیشن ایک یا دو دن میں متوقع ہے کیونکہ وزیراعظم عمران خان اہم عہدے کے لیے شارٹ لسٹ میں شامل افسران کا انٹرویو کرنا چاہتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں تمام طریقہ کار وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان طے پانے والی افہام و تفہیم کے مطابق کیا جا رہا ہیں۔
ذرائع بتایا ہے کہ کراچی کور کمانڈر اب بھی ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے کے لیے سب سے زیادہ ممکنہ انتخاب ہے۔
دریں اثنا ، وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بدھ کے روز ایک ٹویٹ میں بتایا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان انٹر سروسز انٹیلی جینس کے نئے ڈائریکٹر جنرل کے بارے میں مشاورت کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔
فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پر وزیر اعظم اور آرمی چیف کے درمیان مشاورت مکمل ہو چکی ہے اور نئی تقرری کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ سول اور عسکری قیادت نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ تمام ادارے ملک کے استحکام ، سالمیت اور ترقی کے لیے متحد اور ایک پیج پر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | مفتی طارق مسعود جب جہلم انجینئیر محمد علی مرزا سے مناظرے کے لئے پہنچے تو کیا ہوا؟
اگرچہ وزیر اطلاعات نے تفصیلات شیئر نہیں کیں لیکن ایک وفاقی وزیر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نجی نیوز کے نمائندے کو بتایا کہ وزیر اعظم تینوں افسران کا انٹرویو لینا چاہتے ہیں جس کی سفارش آرمی چیف نے کی تھی۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ حکومت نوٹیفکیشن کب جاری کرے گی تو ذرائع نے کہا کہ اس میں ایک یا دو دن لگ سکتے ہیں۔ بدھ کو نوٹیفکیشن کے ممکنہ اجرا کے بارے میں قیاس آرائیاں جاری ہیں۔
منگل کو اسلام آباد میں کابینہ کے بعد کی پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا تھا کہ وزیراعظم کا آرمی چیف کے ساتھ بہت قریبی تعلق ہے۔ وزیر نے کہا کہ نہ تو وزیراعظم آفس کوئی ایسا قدم اٹھائے گا جس سے فوج کی ساکھ کو ٹھیس پہنچے اور نہ ہی آرمی چیف کوئی ایسا کام کریں گے جو وزیراعظم کے عہدے کو مجروح کرے۔
فواد چوہدری نے کہا تھا کہ حکومت ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے لیے قانونی طریقہ کار اپنائے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اس حوالے سے تمام آئینی تقاضے پورے ہوں۔