اپریل 14 2020: (جنرل رپورٹر) پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد دیگر میٹرو سٹیشنز کے ساتھ ساتھ لاہور میٹرو بھی بند کر دی گئی تھی- لاہور سے خصوصی نامہ نگار کا کہنا تھا کہ میٹرو بس کی بندش کے باعث اب تک اٹھارٹی کو آٹھ کڑوڑ انیس لاکھ کا نقصان ہو چکا ہے
مزید برآں یہ بھی کہا کہ مزید سات روز کے لاک ڈاؤن میں ممکنہ طور پر اس خسارے میں مزید دو کڑوڑ تہتر لاکھ کا نقصان ہونے کا خدشہ ہے- میٹرو بس کی سروس کو بند ہوئے اب تک اکیس روز گزرے ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق اس سے روزانہ اوسط ایک لاکھ تیس ہزار شہری مستفید ہوتے تھے
اٹھارٹی زرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے اب تک اس نقصان کو کم یا ختم کرنے کے لئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے نا ہی کسی قسم کی حکمت عملی کو ترتیب دیا گیا ہے- اس خسارے کے دوران اس بات کا جائزہ بھی نہیں لیا گیا کہ نقصان کے باوجود غیر ملکی کمپنی کو کس طرح سپورٹ کیا جائے گا جو کہ ایک طرح سے حکومتی ناہلی ہے
یاد رہے کہ کورونا وائرس کی وبا نے جہاں دنیا بھر کے ممالک میں پنجہ گاڑا وہاں پاکستان میں بھی اب تک پانچ ہزار سات سو سولہ کیسز ہو چکے- (تفصیل کے لئے ہماری یہ خبر پڑھیں-) لاک ڈاؤن کے باعث اب تک دو سے تین افراد کی خودکشی کی خبریں الگ جبکہ حکومت وقت بھوک سے تنگ خاندان کی تعداد بھی گننے سے قاصر ہے- ایک طرف عوام معاشی تنگی کا شکار تو دوسری طرد حکومت بھی اپنے اداروں کے شدید نقصان اور معاشی بدحالی کا شکار ہے جبکہ میٹرو بس کا نقصان اسی بدحالی کا ایک عکس ہے