مئی 04 2020: (جنرل رپورٹر) کراچی میں ایک اور ڈاکٹر مریضوں کی دیکھ بال کرتے کرتے خود کورونا وائرس سے انتقال کر گئے
تفصیلات کے مطابق جنرل سیکٹری پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پی ایم اے ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا ہے کہ ڈاکٹر فرقان جو کورونا وائرس سے انتقال کر گئے انہیں وینٹی لیٹر کی ضرورت تھی جس کے لئے دو قریبی نجی اسپتالوں میں گئے مگر وینٹی لیٹر نا مل سکا
کورونا وائرس سے انتقال کرنے والے ڈاکٹر فرقان کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیزز سے صرف ایک ماہ پہلے ہی ریٹارڈ ہوئے تھے جو آج کل نجی اسپتال میں اپنی خدمات دے رہے تھے
سینئیر میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمی کوثر کہتی ہیں کہ ڈاکٹر فرقان کی عمر 60 سال تھی جبکہ وہ کراچی کے نجی اسپتال میں اپنی خدمات دے رہے تھے- جنرل سیکٹری پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پی ایم اے ڈاکٹر قیصر سجاد کے مطابق تین یا چار دن پہلے وفات پانے والے ڈاکٹر فرقان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی اور ٹیسٹ مثبت آیا تھا- جبکہ ڈاکٹر فرقان کی اہلیہ میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے
ان کا کہنا تھا کہ کل جب ڈاکٹر فرقان کی طبیعت خراب ہوئی تو انہیں وینٹی لیٹر کی ضرورت تھی- دو نجی اسپتالوں میں گئے لیکن وینٹی لیٹر نا مل سکا- ڈاکٹر فرقان کے اہل خانہ دو گھنٹہ تک مختلف اسپتالوں میں وینٹی لیٹر ڈھونڈتے رہے
ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ ہمیں اس معاملے میں احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنا ہو گا- اگر کورونا کیسز بڑھتے ہیں تو ہمارا صحت نظام بیٹھ جائے گا- ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے
ڈاکٹرز کو انہوں نے مشورہ دیا کہ اپنی حفاظت پرخصوصی توجہ دیں
یاد رہے کہ پچھلے کچھ دنوں سے پاکستان میں کورون وائرس سے ہونے والی اموات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ کل متاثرین 20 ہزار سے زائد ہو چکے ہیں- ساڑھے چار سو سے زائد اموات اور تقریبا 14 ہزار فعال کیسز ہیں