ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز میجر جنرل بابر افتخار نے گزشتہ روز جمعرات کو کہا ہے کہ ہندوستانی فضائیہ کے پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن ورتھمن کی رہائی کے فیصلے کو ذمہ دار ریاست کے ردعمل کے علاوہ کسی اور چیز کے طور پر دیکھنا انتہائی افسوسناک ہے۔
انہوں نے یہ تبصرہ راولپنڈی کے جنرل ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا جو کہ 27 فروری کو پیش آنے والے واقعات کے بارے میں براہ راست ریکارڈ قائم کرنے کے لئے منعقد کی گئ تھی جس دن پاک فضائیہ نے دو ہندوستانی طیاروں کو گرادیا اور ایک ہندوستانی پائلٹ کو پکڑ لیا تھا۔
مزید پڑھئے | شاہ محمود قریشی کا ن لیگی لیڈر ایاز صادق کو ابھی نندن متعلق پراپیگنڈا پر جواب
ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایاز صادق کے بیان کو حقائق مسخ کرنے کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ابھینندن کی رہائی سے متعلق حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر ایک دن قبل قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے بیانات کا حوالہ دے رہے تھے جس میں ن لیگی رہنما نے حکومت پر دباؤ کے تحت ابھی نندن کو رہا کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
آج ، ایک ویڈیو بیان میں ، ایاز صادو نے ابھی نندن کی گرفتاری کے دن ملک کی سینئر قیادت کے مابین ہونے والی ملاقات سے قبل اس پر "تاخیر” کرنے کے الزامات بھی لگائے۔ انہوں نے نہ صرف تاخیر پر ہی سوال اٹھایا بلکہ وزیر اعظم عمران خان سے یہ بھی پوچھا کہ کیا ابھی نندن کو رہا کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم بھارت نریندر مودی کی طرف سے ڈکٹیشن پر کیا گیا ہے؟ ان واقعات کے پس منظر میں میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ آج ان کی بریفنگ ایک واحد نکاتی ایجنڈے پر ہوگی تاکہ بےبنیاد الزامات کا ازالہ کیا جا سکے۔