انٹربینک مارکیٹ میں آج منگل کو پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی اونچی اڑان کا سلسلہ جاری رہا ہے۔ روپیہ انٹرا ڈے ٹریڈنگ سیشن کے دوران 205 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
پاکستانی کرنسی 1.64 روپے کی کمی کے بعد 205.50 روپے پر ٹریڈ ہو رہی ہے۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر 206 روپے کا ہوگیا ہے۔
ایک دن پہلے، انٹربینک مارکیٹ میں گرین بیک روپے 1.5 یا 0.74 فیصد بڑھ کر 203.86 روپے پر بند ہوا تھا۔ اپریل میں موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے امریکی ڈالر 23 روپے مہنگا ہو چکا ہے۔
اقتصادی ماہرین بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی بات چیت کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کو گرین بیک کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے پیچھے بتا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ ایشیاء کی تیسری بدترین کارکردگی والی بن گئی
یہ بھی پڑھیں | روپیہ ایک بار پھر ڈالر کے مقابلے میں 200 ہو گیا
یہ کمی اس وقت آئی ہے جب آئی ایم ایف کے پاکستان کے نمائندے نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے لیے قرض کی اگلی قسط منظور کرنے سے پہلے مزید بجٹی اقدامات پر عمل درآمد کرے۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے بیانات نے بھی مارکیٹ کو متاثر کیا ہے۔ 10 جون کو وفاقی بجٹ پیش کرنے کے بعد وزیر خزانہ کہہ رہے ہیں کہ قرض دینے والے ادارے آئی ایم ایف نے حالیہ بجٹ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
اس سے قبل حکومت کی جانب سے غیر ضروری پرتعیش اشیاء کی درآمد پر پابندی کے بعد مقامی کرنسی پر دباؤ کم ہوا تھا لیکن گزشتہ ہفتے سے امریکی ڈالر کی قدر پھر سے بڑھنے لگی ہے۔