پی ٹی آئی ٹیم کے ساتھ میٹنگ
چیف جسٹس نے پی ٹی آئی ٹیم کے ساتھ میٹنگ کرنے سے انکار کر دیا
چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال نے پی ٹی آئی کے سابق قانون سازوں کے وفد سے ملاقات کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
چھ سے زائد سابق ایم این ایز نے سپریم کورٹ کے احاطے میں قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی جانب سے آئین میں بتائے گئے طریقہ کار پر عمل کیے بغیر استعفے قبول کرنے کے فیصلے کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
چیف جسٹس سے ملاقات کی اجازت
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ چیف جسٹس سے ملاقات کی اجازت حاصل نہیں کر سکے کیونکہ انہوں نے اپنی آمد سے قبل اطلاع نہیں دی تھی اور ملاقات کے لیے ضروری مناسب طریقہ کار پر عمل کرنے میں ناکام رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں | ایکشن کمیشن کا نگران حکومتوں سے سیاسی تقرریاں ختم کرنے کی درخواست
یہ بھی پڑھیں | پاکستان: ملک بھر میں بجلی بلیک آؤٹ
رجسٹرار کا بھی ملاقات سے انکار
اسی طرح سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے بھی اسی دلیل کا حوالہ دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے وفد سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا۔
وفد میں غلام محمد لالی، امیر سلطان، عامر ڈوگر، خواجہ شیراز محمود، ذوالفقار علی خان، لال چند ماہی، راشد محمود اور صہیب حسن شامل تھے۔
قومی اسمبلی کے متنازع استعفوں پر بات کرنے کے لیے چیف جسٹس سے ملاقات
سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر عامر ڈوگر نے صحافیوں کو بتایا کہ پارٹی ارکان قومی اسمبلی کے متنازع استعفوں پر بات کرنے کے لیے چیف جسٹس سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے استعفوں کی منظوری سپریم کورٹ کے ان ریمارکس کی وجہ سے ہوئی تھی کہ پارٹی کو پارلیمنٹ میں واپس آنا چاہیے۔
یاد رہے کہ یہ پیشرفت اس وقت ہوئی ہے جب اسپیکر نے پی ٹی آئی کے مزید قانون سازوں کے استعفے منظور کر کے انہیں الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھجوا دیا ہے۔