توقع ہے کہ حکومت اور حزب اختلاف کے مابین آج (پیر) ٹکراؤ ہو گا کیونکہ حکام کی جانب سے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو اس کے جلسے کے انعقاد سے روکنے کے لئے کنٹینر الگا رہے ہیں اور ایف آئی آر درج کی جا رہی ہیں۔ دوسری طرف ، پی ڈی ایم مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے ساتھ جلسے کرنے پر اٹل دکھائی دیتی ہے اور کہا گیا ہے کہ پارٹی ، جہاں بھی حکام کنٹینر لگائے گی وہاں، جلسے منعقد کرے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اتوار کو ، ملتان کی ضلعی انتظامیہ نے پولیس کی مدد سے عوامی اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں کو عوامی جلسہ گاہ قاسم باغ اسٹیڈیم سے بے دخل کردیا اور اس کے دروازوں پر ایک بار پھر تالے ڈال لگا دئیے۔
ہفتے کے روز ، پی ڈی ایم پارٹیوں کے کارکنوں نے تالے توڑ کر اسٹیڈیم پر قبضہ کر لیا تھا جبکہ حکام کے بار بار انتباہ کرنے کے باوجود ایسا کیا گیا۔ ملتان پولیس نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی قاسم گیلانی اور دیگر کارکنوں کو قانون کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کر لیا اور حزب اختلاف کی سیکڑوں کارکنوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ۔ تاہم پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ ، مولانا فضل الرحمن اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے اتوار کے روز کسی بھی قیمت پر عوامی جلسے کے اپنے منصوبوں کو آگے بڑھانے کا عزم کیا۔
ملتان میں پی ڈی ایم کے ایک اہم اجلاس کے بعد جامعہ قاسم العلوم میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ حکومت عوامی گرفتاریوں ، پولیس چھاپوں اور اپوزیشن جماعتوں سے تحریک آزادی کے حق چھیننے کی صورت میں ریاستی دہشت گردی کا سہارا لے رہی ہے۔ انہوں نے حکومت کو پی ڈی ایم کارکنوں کے خلاف طاقت کے استعمال کو روکنے کے لئے متنبہ کرتے ہوئے متنبہ کیا تھا کہ کافی ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | کراچی ٹرانسفیریشن پلان میں ایک سو پراجیکٹ کو مکمل کرنا شامل ہے
فضل الرحمن نے اپنی پارٹی کارکنوں اور حامیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ریاستی مشینری کا جواب دینے کے لئے ملتان پہنچیں۔ میں جمعیت کے رضاکاروں (انصارالاسلام) سے ملتان پہنچنے کا مطالبہ کرتا ہوں تاکہ فوری طور پر ریاستی مشینری کے اقدامات کا جواب دیا جا سکے۔ فضل الرحمٰن نے اعلان کیا تھا رضاکار جہاں بھی ہیں ، میری آواز سنتے ہوئے ، پہلی کوشش میں ملتان پہنچیں۔ اگر وہ ہمیں اپنی ریلی نہیں نکالنے دیتے ہیں تو پاکستان کے ہر ایک ضلع میں ایک ریلی نکالی جائے گی۔ اگر ہمارے کارکن اور شرکا ریلی تک نہیں پہنچ پائے تو ہم جیلیں بھریں گے۔ فضل الرحمن نے متنبہ کیا کہ انہوں نے جنگ شروع کردی ہے اور اب ہمارے تمام آپشن کھلے ہیں۔ ہم کسی بھی صورت میں لڑنے کے لئے تیار ہیں۔ ہم جلد ہی اسلام آباد پہنچیں گے اور حکومت کو فارغ کریں گے۔