پی ٹی آئی حکومت سے بات چیت جاری رکھنے پر غور کرے گی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے آج ہفتے کو کہا ہے کہ پی ٹی آئی عمران خان کی سربراہی میں فیصلہ کرے گی کہ آیا وہ موجودہ حکومت کے ساتھ انتخابات کی تاریخ طے کرنے کے لیے مذاکرات جاری رکھنا چاہتی ہے یا نہیں۔
فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پی ٹی آئی کے مرکزی صدر پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر حملہ، ضمانت کے باوجود علی امین گنڈا پور کی نظربندی اور کارکنوں کی گرفتاریاں مذاکراتی عمل کو بے معنی بنا رہی ہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ اگر حکومت یقین دہانیوں کے باوجود جاری ماحول کو بہتر نہیں بنا سکی تو بڑے فیصلے کیسے کرے گی۔
یہ ٹویٹ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کی ایک ٹیم اور لاہور پولیس کی جانب سے پرویز الٰہی کی گرفتاری کے لیے رات گئے چھاپہ مارے جانے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | لکی مروت: حملوں میں سات دہشت گرد مارے گئے
پولیس پرویز الہی کو تلاش کرنے میں ناکام
قانون نافذ کرنے والے اہلکار تین گھنٹے سے زائد پرویز الٰہی کی رہائش گاہ کے احاطے میں موجود رہے جس دوران انہوں نے نو افراد کو حراست میں لے لیا تاہم وہ پرویز الٰہی کو تلاش کرنے میں ناکام رہے۔
حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات: یاد رہے کہ عدالت کے احکامات کے بعد پی ڈی ایم حکومت اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے درمیان الیکشن کی تاریخ متعلق بات چیت جاری ہے۔
مذاکرات کے دوسرے روز، حکومت اور پی ٹی آئی کی ٹیموں نے ایک بار پھر پارلیمنٹ ہاؤس میں مذاکارات کئے اور اس بات پر اتفاق کیا کہ تیسرا اور ممکنہ طور پر فائنل راؤنڈ آئندہ منگل کو ہوگا جس پر فیصلہ سنایا جائے گا۔