پیپلز پارٹی کی دھمکی کام کر گئی
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی وفاقی وزارتیں چھوڑنے کی دھمکی کے بعد حکومت نے صوبائی حکومتوں کو مردم شماری کی نگرانی کرنے والے ڈیش بورڈز تک رسائی کی اجازت دے دی ہے تاکہ کسی حد تک شکوک و شبہات کو دور کیا جا سکے۔
صوبائی حکومتوں بالخصوص سندھ تک رسائی دینے کا فیصلہ بنیادی طور پر اہم اتحادی کو اس بات پر قائل کرنے کے لیے کیا گیا ہے کہ وہ وفاقی حکومت کے ساتھ کھڑے رہیں اور ایک ایسے وقت میں جب ملک شدید مالی بحران کے درمیان سیاسی ہلچل سے گزر رہا ہے کسی بھی دوسری سوچ سے گریز کریں۔
پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کے چیف شماریات ڈاکٹر نعیم ظفر نے چیئرمین نیشنل کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبائی حکومتوں خصوصاً سندھ کی جانب سے مطلوبہ اعدادوشمار کو نادرا کے مانیٹرنگ ڈیش بورڈ میں شامل کیا جائے گا۔
چیف مردم شماری کمشنر نے مزید کہا کہ ڈیش بورڈ پہلے ہی چیف سیکرٹریز کے لیے تعینات کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں |ٹائم مینجیمنٹ کسے ممکن ہے؟ 5 تجاویز
تمام ڈی سیز اور اے سیز کو ڈیش بورڈ تک رسائی
معاملے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، ڈاکٹر نعیم ظفر نے کہا ہے کہ نادرا کی ٹیموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 15 مارچ تک تمام ڈی سیز اور اے سیز کو ڈیش بورڈ تک رسائی کی یقین دہانی کرائیں تاکہ مردم شماری کے تمام ضلعی سطح پر اس انتہائی قومی سرگرمی میں وسیع تر شمولیت اور شفافیت ہو۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے حال ہی میں جاری ڈیجیٹل مردم شماری پر اعتراضات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر مرکز نے سندھ کے سیلاب متاثرین کو امداد دینے کے اپنے وعدے پورے نہیں کیے تو وہ حکمران اتحاد چھوڑنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔
مردم شماری کے نتائج قبول نہیں کریں گے
اس کے بعد سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ صوبائی حکومت نے جاری ڈیجیٹل مردم شماری پر اپنے تحفظات سے وفاقی حکومت کو آگاہ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے تحفظات دور نہ کیے گئے تو ہم مردم شماری کے نتائج کو قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ڈیجیٹل مردم شماری کا ڈیٹا سندھ حکومت کے ساتھ بھی شیئر کیا جانا چاہیے۔