سابق سربراہ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ وہ نہیں بلکہ بلاول بھٹو زرداری وہ مقام حاصل کر سکتے ہیں جو ان کے دادا ذوالفقار علی بھٹو اور والدہ بے نظیر بھٹو کے پاس تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں بھٹو کے جوتے میں پاؤں نہیں رکھ سکتا۔
وہ ضلع شہید بینظیر آباد کے قصبہ باندھی میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے جہاں منگل کو (عید کے دن) سابق ٹاؤن کمیٹی چیئرمین مظفر حسین جمالی اور سابق ناظم ممتاز علی جمالی نے ان کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔
انہوں نے اپنی مختصر تقریر میں کہا کہ پی پی پی بی بی صاحبہ کی امانت ہے جسے میں نے اپنے پاس رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھٹو صاحب اور بی بی صاحبہ کے جوتوں میں پاؤں ڈالنے کے لائق نہیں۔ لیکن بلاول بھٹو ان جیسا مقام حاصل کر سکتے ہیں۔
آصف زرداری، جو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین ہیں، نے کہا ہے کہ تصادم بڑا ہے اور اسی طرح میری کوششیں بھی بڑی ہیں۔ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کس قسم کے تنازعہ کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔ جنگ ظالم اور مظلوم کے درمیان ہے۔ وہ نئے چہروں کے ساتھ آتے رہتے ہیں۔ کبھی جنرل مشرف کی شکل میں اور کبھی جنرل ضیاء کی شکل میں۔ اب یہ عمران خان ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان سے کہہ دیا ہے کہ انہیں بخشا نہیں جائے گا۔ اور دیکھو وہ اپنی حماقتوں کی وجہ سے بے دخل کر دیا گیا ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو نے پھانسی کے پھندے کو ترجیح دی اور ہم سب کے لیے سبق چھوڑا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے پاکستان کی عدالتوں کا سامنا کیا۔ میری عوام اور کارکنان میری عدالت ہیں۔ آپ نے ہمیشہ مجھے اور بی بی کو ووٹ دیا ہے۔ انہوں نے حاضرین سے ہلکے پھلکے لہجے میں مسکراتے ہوئے کہا کہ ’میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ کارکنوں کو مجھ سے ملنے دیا جائے ورنہ جب میں اگلی بار ووٹ کے لیے ان سے رابطہ کروں گا تو وہ مجھ پر ٹماٹر پھینکیں گے۔
انہوں نے نوجوانوں کے لیے نوکریوں کا وعدہ کیا اور کہا کہ کارکنان اس کے لیے دعا کریں چاہے وہ نماز پڑھیں یا نہیں۔ آپ کی دعاؤں سے مجھے فائدہ ہوا اور میں کارکنوں کی خدمت کروں گا۔
زرداری ہاؤس میں کارکنوں کے ایک اور اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتیں جلد بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بھی اپنی حکومتیں بنائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کامیابی حاصل کی ہے لیکن یہ آدھی ہے، باقی آدھی اس وقت حاصل ہو گی جب ہم بلوچستان اور کے پی کے میں اپنی حکومتیں بنائیں گے۔