پیٹ کی گیس بہت سے لوگوں کے لئے ایک عام پریشان کن مسئلہ ہے جو اکثر تکلیف اور الجھن کا باعث بنتی ہے۔ اگرچہ کبھی کبھار گیس معمول کی بات ہے اور عام طور پر تشویش کی علامت نہیں ہے لیکن دائمی یا ضرورت سے زیادہ گیس ان بنیادی مسائل کی نشاندہی کر سکتی ہے جن پر توجہ کی ضرورت ہے۔
آئیے آج ہم آپ کو پیٹ کی گیس کو دور کرنے میں مدد کے لیے کچھ موثر دیسی نسخے بتاتے ہیں۔
پودینے کی چائے
پیپرمنٹ کو صدیوں سے ہاضمے میں مدد کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے جس کی وجہ ہاضمہ کے پٹھوں کو آرام دینے کی صلاحیت ہے۔ یہ گیس کے نظام انہضام کو بہتر کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ پیپرمنٹ چائے زیادہ تر گروسری اسٹورز پر آسانی سے دستیاب ہے یا آپ اسے گرم پانی میں تازہ یا خشک پیپرمنٹ کے پتوں کو بھگو کر بنا سکتے ہیں۔ کھانے کے بعد یا گیس کا سامنا کرنے پر ایک کپ پیپرمنٹ چائے پینے سے افاقہ ہو سکتا ہے۔
ادرک
ادرک ایک اور قدرتی علاج ہے جو پیٹ کی گیس کو دور کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ اس میں جنجرول اور شوگول جیسے مرکبات ہوتے ہیں جن میں سوزش کی خصوصیات ہوتی ہیں اور یہ گیس کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ آپ ادرک کو مختلف شکلوں میں استعمال کر سکتے ہیں جس میں ادرک کی چائے، ادرک ایلی (ترجیحی طور پر قدرتی اور اصلی ادرک کے ساتھ)، یا تازہ ادرک کے چھوٹے ٹکڑے کو چبا کر کھا سکتے ہیں۔ ادرک تھوک کے بہاؤ، پت کی پیداوار، اور گیسٹرک حرکات کو تحریک دے کر مجموعی نظام انہضام کو بہتر کرنے میں مدد کرتا ہے۔
کھانے کی بہتر عادات
جب پیٹ کی گیس کی بات کی جائے تو اس کا کھانے کی عادات سے بہت اہم تعلق ہے۔ کھانے کی مناسب عادات کو اپنانے سے گیس بننے کے امکانات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اس سلسلے میں کچھ تجاویز درج ذیل ہیں:
- گیس پیدا کرنے والے کھانے جیسے پھلیاں، گوبھی، بروکولی، اور کاربونیٹیڈ مشروبات سے پرہیز کریں۔
- بڑے کھانے کے بجائے چھوٹے کھانے کھائیں اگرچہ زیادہ بار کھانا پڑے۔
- کھانا اچھی طرح چبا کر اور آہستہ آہستہ کھائیں۔
- پیٹ بھر کر کھانے کی بجائے تھوڑی سی بھوک رکھ کر کھائیں۔
- روزانہ ورزش کو اپنی عادت بنا لیں یہ بہت مفید ہے۔
یاد رہے کہ گیس کا مسئلہ آپ کو زیادہ تنگ کرے تو قریبی ڈاکٹر کو چیک کروانا مت بھولیں۔ کوئی بھی دوا یا نسخہ ڈاکٹر کی ہدایات کے بغیر استعمال نا کریں بالخصوص اس صورت میں جب آپ کو ایک مسئلہ کے ساتھ دیگر مسائل بھی ہوں۔ صحت کے حوالے سے سنی سنائی باتوں پر یقین اور عمل کرنے کی بجائے مستند معلومات پر بھروسہ کیجئے۔