پہلا سستا روسی خام تیل کارگو کراچی پہنچ گیا
وزیر اعظم شہباز شریف نے اعلان کیا ہے کہ روسی خام تیل کی رعایتی (سستی) کھیپ کراچی پہنچ گئی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس سے آسمان کو چھوتی مہنگائی سے متاثر لوگوں کو ریلیف ملے گا۔
امید کی جا رہی ہے کہ روس کی جانب سے رعایتی نرخوں پر خام تیل کی کمی سے ملک میں تیل کی قیمتیں مستحکم ہوں گی۔
اب تک ملک میں پیٹرول کی قیمت 262 روپے فی لیٹر ہے۔ تقریباً 45,000 میٹرک ٹن روسی خام تیل لے کر ایک کارگو جہاز کراچی کی بندرگاہ پر کھڑا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں نے قوم سے اپنا ایک اور وعدہ پورا کیا ہے۔ یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہوئی کہ روس کا پہلا رعایتی خام تیل کا کارگو کراچی پہنچ گیا ہے اور کل سے ڈسچارج ہونا شروع ہو جائے گا۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ آج ایک تبدیلی کا دن ہے۔ ہم خوشحالی، اقتصادی ترقی اور توانائی کی حفاظت اور سستی کی طرف ایک ایک قدم آگے بڑھ رہے ہیں۔
درآمدات ایک لاکھ بیرل یومیہ پہنچنے کی توقع
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ یہ پاکستان اور روسی فیڈریشن کے درمیان نئے تعلقات کا آغاز ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، اس معاہدے کے تحت پاکستان خام تیل خریدے گا جس کی درآمدات ایک لاکھ بیرل یومیہ تک پہنچنے کی توقع ہے۔
دسمبر 2022 میں، روس نے پاکستان کو اپنے خام تیل پر 30 فیصد ڈسکاؤنٹ فراہم کرنے سے انکار کر دیا تھا جب پاکستانی وفد نے قیمت میں کمی کا کہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان قرضوں کے لئے دوست ممالک کے ساتھ کام کر رہا ہے، اسحاق ڈار
یاد رہے کہ روس کا ایک وفد اس سال جنوری میں اسلام آباد پہنچا تھا تاکہ بات چیت، انشورنس اور مارگیج جیسے تکنیکی مسائل کو حل کیا جا سکے۔ اپریل میں، پاکستان نے اسلام آباد اور ماسکو کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت رعایتی روسی خام تیل کا پہلا آرڈر دیا تھا۔