جمعرات کے روز، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے بگڑتی ہوئی صورتحال کے دوران عوام کو حفاظتی رہنما خطوط پر عمل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے کورونا وائرس کے مثبت کیسز کا تناسب 3 فیصد سے زیادہ ہو گیا ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے بتایا کہ پچھلے 70 دنوں میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کا تناسب کل سے 3 فیصد سے زیادہ ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ این سی او سی نے کچھ زیادہ رسک والی عوامی سرگرمیوں پر پابندیاں سخت کردی ہیں لیکن بیماری کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کو صرف اسی صورت میں قابو کیا جاسکتا ہے جب لوگ احتیاطی تدابیر کی ضرورت پر یقین کریں۔ پاکستان میں 28 اکتوبر کو کورونا وائرس کے 908 نئے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جو کہ 29 جولائی کے بعد سے سب سے زیادہ مثبت واقعات ہیں۔
وفاقی حکام نے کوویڈ19 ایس او پیز کے نفاذ کے بارے میں لاعلمی پر پچھلے دنوں متعدد انتباہی نوٹیفیکیشن جاری کئے ہیں کیوں کہ دوسری لہر کا ملک میں آغاز ہو گیا ہے۔
مزید پڑھئے | جنت مرزا نے جاپان منتقل ہونے کی وجہ بتا دی
یاد رہے کہ بدھ کے روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سنٹر (این سی او سی) نے شادی ہالوں اور شاپنگ مالز کی بندش سے متعلق تازہ قواعد جاری کرتے ہوئے چہرے کے ماسک پہننے کو لازمی قرار دے دیا ہے۔
حکومت نے کہا ہے کہ کوویڈ19 کی وجہ سے اموات میں اضافے اور پورے پاکستان میں مثبت تناسب کو دیکھتے ہوئے سخت کورونا وائرس کی پابندیاں ناگزیر ہیں۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ کچھ ہفتوں قبل روزانہ کی بنیاد پر ملک بھر میں 400 سے 500 کیس رپورٹ ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تعداد میں روزانہ اب 700 سے 750 کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کی شرح اموات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مثبت کیسز کا تناسب 3 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔