حکومت پنجاب کی جانب سے تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کے سلسلے میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ایس او پیز جاری کر دئیے گئے ہیں۔ ایس او پیز میں لکھا ہے بچوں اور سٹاف دونوں کے لئے چہرے پر ماسک پہننا اور سیناٹائزر سے ہاتھ دھونا لازمی ہو گا جبکہ اسکولز میں اسمبلی نہیں ہوا کرے گی۔
پنجاب میں تعلیمی اداروں کے کھلنے کے حوالے سے باقاعدہ ایس او پیز پر مشتمل نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ اسکول انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بچوں کو ایس او پیز سے متعلق بتائیں۔ بچوں کو بتایا جائے کہ کسی چیز کو بلاوجہ نہیں چھونا ہے اور بار بار ہاتھوں کو بیس سیکنڈ تک دھونا ہے۔ ایس او پیز میں لکھا ہے کہ سکول سے واپسی پر بچوں کو گھر والوں سے میل جول سے پہلے نہلا لیا جائے تو بہتر ہے۔
ایس او پیز میں کورونا سے بچاؤ کی مختلف احتیاطی تدابیر لکھی ہیں۔ لکھا ہے کہ بچوں کو ہاتھ دھوئے بغیر اپنے ہاتھ ناک کان یا آنکھ میں لگانے سے گریز کرنے کے متعلق بتایا جائے۔ اگر کسی سٹاف ممبر یا بچے کو سانس کا مسئلہ ہے تو مسئلہ کی صحتیابی تک گھر میں ہی رہے۔ لیکچر کے دوران اور عام حالات میں بھی ماسک پہننا لازم ہو گا جبکہ اسکولوں میں سماجی فاصلے کو قائم رکھنے کے لئے 6 فٹ کے فاصلے پہ نشانات لگائے جائیں گے اور فاصلہ برقرار رکھا جائے گا۔
تعلیمی اداروں میں موجود لائبریری، لیبارٹری، اسٹاف رومز اور کلاس رومز وغیرہ کی صفائی ستھرائی کا خصوصی خیال رکھا جائے گا۔ چھٹی کے وقت ہو سکے تو بچوں کو ایک سے زیادہ راستے دئیے جائیں تا کہ رش نا ہو اور سماجی فاصلہ بھی برقرار رہے۔ کورونا معاملات کے پیش نظر کھیل کود کی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہو گی جبکہ بچوں کی اسکول بس یا وین میں 50 فیصد گنجائش کے ساتھ بچوں کو بٹھایا جائے گا۔
اسکول میں داخل ہونے سے پہلے انتظامیہ پر لازم ہے کہ وہ بچوں کا ٹمپریچر چیک کریں۔ فرش پر قالین یا ایسی کوئی بھی چیز بچھانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ پک اینڈ ڈراپ کرنے والی گاڑیوں میں دن میں کم از کم دو دفعہ ڈس انفیکشن کو یقینی بنایا جائے گا۔