پنجاب کے محکمہ داخلہ نے 9 اور 10 محرم کے دوران موبائل سروس کی معطلی سے متعلق ایک پلان بنایا ہے جس کے تحت نہ صرف موبائل انٹرنیٹ بلکہ نیٹ ورک کالز اور ایس ایم ایس ٹیکسٹس بھی شامل ہیں۔
اس کا مطلب کہ آپ صرف وائی فائی کے زریعے کسی سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ نئی حکمت عملی کے تحت شہر بھر میں مکمل بلیک آؤٹ نہیں کیا جائے گا بلکہ سروسز کو جزوی طور پر بند کیا جائے گا۔ اسی طرح لاہور، قصور، شیخوپورہ، سرگودھا، خوشاب، سیالکوٹ، اٹک، جہلم اور چکوال کے اہم علاقوں میں موبائل سروس مکمل طور پر بند نہیں کی جائے گی۔
جلوس کے راستوں اور مذہبی اجتماعات (مجالس) کی میزبانی کرنے والے مقامات کے ساتھ متصل مخصوص علاقوں میں عارضی معطلی پر توجہ دی جائے گی۔
معطلی کے اوقات
موبائل انٹرنیٹ سروسز ملتان، خانیوال، لودھراں، وہاڑی، ساہیوال، پاکپتن، اوکاڑہ اور چنیوٹ میں مکمل بحالی ہوں گی۔ تاہم، زیادہ تر دیگر اضلاع میں 9 اور 10 محرم کو صبح 8 بجے سے رات 10 بجے کے درمیان موبائل انٹرنیٹ جزوی طور پر بند رہے گا۔
ان متاثرہ علاقوں میں گوجرانوالہ، نارووال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، بھکر، منڈی بہاؤالدین، وزیر آباد، راجن پور، فیصل آباد، بہاولنگر اور حافظ آباد شامل ہیں۔
حکومت نے کچھ شہروں کے اندر مخصوص علاقوں کا بھی خاکہ پیش کیا ہے جہاں سروس معطل رہے گی۔ راولپنڈی میں 28 نامزد سسپنشن پوائنٹس ہوں گے، جب کہ رحیم یار خان میں 15، میانوالی اور بہاولپور میں 11 نامزد زونز ہوں گے، جبکہ لیہ اور مظفر گڑھ میں بالترتیب 10 اور 7 پوائنٹس ہوں گے۔ ننکانہ صاحب میں 6 مقامات پر سروس معطل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ راولپنڈی، فیصل آباد، جھنگ، بہاولپور اور بہاولنگر کے بعض علاقوں میں اتوار 7 محرم کو موبائل انٹرنیٹ سروس پہلے ہی جزوی طور پر معطل تھی۔