نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) نے آئندہ 24 گھنٹوں میں وسطی پنجاب اور جنوبی سندھ میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔
این ای او سی نے وسطی پنجاب کے لاہور، فیصل آباد، سرگودھا، اوکاڑہ، جھنگ اور شیخوپورہ کے علاقوں میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی ہے جس میں ایک سے دو گھنٹے میں 50 سے 100 ملی میٹر بارش متوقع ہے۔
اسی طرح سندھ کے حیدرآباد، میرپورخاص، تھر، عمرکوٹ، بدین، اسلام کوٹ، مٹھی، ٹنڈو اللہ یار، ٹنڈو محمد خان اور کوٹری کے علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
بارش سے شہری سیلاب اور نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہو سکتا ہے اور تیز ہواؤں اور بجلی گرنے کی بھی توقع ہے۔
این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ سیلاب اور شدید موسم کے ممکنہ اثرات کو کم کرنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
عوام کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ سیلاب سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور آسمانی بجلی گرنے سے اپنی حفاظت کو یقینی بنائیں۔
خراب موسم میں باہر جانے سے گریز کریں اور بجلی کے کھمبوں اور تاروں سے محفوظ فاصلہ رکھیں۔
این ڈی ایم اے نے پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپلی کیشن لانچ کی ہے جو گوگل پلے اسٹور اور آئی او ایس ایپ اسٹور پر دستیاب ہے تاکہ عوام کو بروقت الرٹس، مشورے اور رہنما خطوط فراہم کیے جا سکیں۔
موسلادھار بارش نے 30 سالہ ریکارڈ توڑ دیا
لاہور میں موسلادھار بارش نے 30 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے کیونکہ گزشتہ ہفتے سب سے زیادہ 315 ملی میٹر بارش صوبائی دارالحکومت کے علاقے تاج پورہ میں ریکارڈ کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں صبح سویرے شروع ہونے والی موسلادھار بارش مختلف علاقوں میں دن بھر وقفے وقفے سے جاری رہی۔
شہر کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش ہوئی جبکہ سب سے زیادہ 315 ملی میٹر بارش تاج پورہ کے علاقے میں ریکارڈ کی گئی۔ لاہور میں بارش کا پانی سڑکوں پر کھڑا ہونے سے شہریوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
لاہور میں موسلادھار بارش نے 30 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ تاج پورہ میں سب سے زیادہ 315 ملی میٹر بارش ہوئی جب کہ لکشمی چوک میں 170 ملی میٹر، نشتر ٹاؤن میں 162 ملی میٹر اور چوک نخودہ میں 155 ملی میٹر بارش ہوئی۔