پاکستان نے حال ہی میں برکس (BRICS) میں شامل ہونے کے لیے روس کی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ برکس میں برازیل، روس، انڈیا، چین، اور جنوبی افریقہ شامل ہیں، دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کا ایک اہم اتحاد ہے۔
پاکستان کی اس اتحاد میں شمولیت کے لیے چین بھی حمایت کر رہا ہے، تاہم بھارت اس سلسلے میں ممکنہ رکاوٹ بن سکتا ہے۔
روس کے نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچک نے اسلام آباد میں پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار سے ملاقات کے دوران برکس میں پاکستان کی شمولیت کی حمایت کا عندیہ دیا ہے۔
انہوں نے دو طرفہ تجارت، توانائی، دفاع اور نقل و حمل کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر پاکستان نے روس کے ساتھ شمال-جنوب ٹرانسپورٹ کوریڈور (NSTC) میں شمولیت کی خواہش ظاہر کی جس سے خطے میں اقتصادی رابطے کو فروغ ملے گا۔ دونوں ممالک نے تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر بھی گفتگو کی۔
روس اور پاکستان کے مابین تعلقات میں حالیہ برسوں میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ خصوصاً سستے تیل کی خریداری اور دفاعی تعاون نے دونوں ممالک کے رشتے کو مزید مضبوط بنایا ہے۔ پاکستان اس وقت اپنی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے، جس میں روس کی شراکت کو اہمیت دی جا رہی ہے۔