پاکستان کرکٹ بورڈ نے آنے والے ہوم سیریز کے لیے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی اسکواڈز کا اعلان کردیا ہے جن میں سابق کپتان بابر اعظم اور نسیم شاہ کی واپسی سب سے نمایاں ہے۔ ان سیریز کے ذریعے ٹیم اپنی تیاریوں کو اگلے سال ہونے والے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 کے لیے مزید مضبوط بنا رہی ہے.
بابر اعظم اور نسیم شاہ جو حالیہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز اور ایشیا کپ سے باہر تھے اب ٹیم میں واپس آگئے ہیں۔ اسی طرح حارث رؤف کو ون ڈے اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے جبکہ فیصل اکرم اور حسیب اللہ کو بھی موقع دیا گیا ہے۔
یہ سیریز نئی قیادت کے ساتھ خاص اہمیت رکھتی ہے کیونکہ شاہین شاہ آفریدی پہلی بار پاکستان کی ون ڈے ٹیم کی کپتانی کریں گے.
پاکستان اگلے مہینے کے دوران مسلسل کرکٹ کھیلنے جا رہا ہے۔ سب سے پہلے جنوبی افریقہ کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی اور تین ون ڈے میچز کھیلے جائیں گے۔ اس کے بعد سری لنکا تین ون ڈے میچز کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گا۔
ان سیریز کے بعد راولپنڈی اور لاہور میں پاکستان، سری لنکا اور زمبابوے کے درمیان ٹی ٹوئنٹی ٹرائی سیریز کھیلی جائے گی.
مکمل شیڈول
جنوبی افریقہ کا پاکستان کا دورہ
تاریخ | میچ | مقام |
28 اکتوبر | پہلا ٹی ٹوئنٹی | راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم |
31 اکتوبر | دوسرا ٹی ٹوئنٹی | قذافی اسٹیڈیم، لاہور |
1 نومبر | تیسرا ٹی ٹوئنٹی | قذافی اسٹیڈیم، لاہور |
4 نومبر | پہلا ون ڈے | اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد |
6 نومبر | دوسرا ون ڈے | اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد |
8 نومبر | تیسرا ون ڈے | اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد |
سری لنکا کا پاکستان کا دورہ
تاریخ | میچ | مقام |
11 نومبر | پہلا ون ڈے | راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم |
13 نومبر | دوسرا ون ڈے | راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم |
15 نومبر | تیسرا ون ڈے | راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم |
ٹی ٹوئنٹی ٹرائی سیریز (پاکستان، سری لنکا، زمبابوے)
تاریخ | میچ | مقام |
17 نومبر | پاکستان بمقابلہ زمبابوے | راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم |
19 نومبر | سری لنکا بمقابلہ زمبابوے | راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم |
22 نومبر | پاکستان بمقابلہ سری لنکا | قذافی اسٹیڈیم، لاہور |
23 نومبر | پاکستان بمقابلہ زمبابوے | قذافی اسٹیڈیم، لاہور |
25 نومبر | سری لنکا بمقابلہ زمبابوے | قذافی اسٹیڈیم، لاہور |
27 نومبر | پاکستان بمقابلہ سری لنکا | قذافی اسٹیڈیم، لاہور |
29 نومبر | فائنل | قذافی اسٹیڈیم، لاہور |
پاکستان ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ
کھلاڑی | کردار |
سلمان علی آغا (کپتان) | کپتان / آل راؤنڈر |
عبدالصمد | آل راؤنڈر |
ابرار احمد | اسپنر |
بابر اعظم | بلے باز |
فہیم اشرف | آل راؤنڈر |
حسن نواز | بلے باز |
محمد نواز | آل راؤنڈر |
محمد وسیم جونیئر | بولر |
محمد سلمان مرزا | بولر |
نسیم شاہ | فاسٹ بولر |
صاحبزادہ فرحان | بلے باز |
صائم ایوب | بلے باز |
شاہین شاہ آفریدی | فاسٹ بولر |
عثمان خان | بلے باز |
عثمان طارق | بولر |
ریزرو: فخر زمان، حارث رؤف، صوفیان مقیم
پاکستان ون ڈے اسکواڈ
کھلاڑی | کردار |
شاہین شاہ آفریدی (کپتان) | کپتان / فاسٹ بولر |
ابرار احمد | اسپنر |
بابر اعظم | بلے باز |
فہیم اشرف | آل راؤنڈر |
فیصل اکرم | اسپنر |
فخر زمان | بلے باز |
حارث رؤف | فاسٹ بولر |
حسیب اللہ | وکٹ کیپر |
حسن نواز | بلے باز |
حسین طلعت | آل راؤنڈر |
محمد نواز | آل راؤنڈر |
محمد رضوان | وکٹ کیپر بلے باز |
محمد وسیم جونیئر | بولر |
نسیم شاہ | فاسٹ بولر |
صائم ایوب | بلے باز |
سلمان علی آغا | آل راؤنڈر |
بابر اعظم اور نسیم شاہ کی واپسی کے بعد پاکستان کے وائٹ بال اسکواڈز ایک متوازن اور مضبوط شکل اختیار کرچکے ہیں۔ تجربہ کار کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ نوجوان ٹیلنٹ جیسے صائم ایوب اور حسن نواز کی شمولیت ظاہر کرتی ہے کہ ٹیم مینجمنٹ مستقبل کے لیے بھی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔شائقین اب پُرجوش ہیں کہ شاہین شاہ آفریدی کی قیادت میں ون ڈے ٹیم اور سلمان علی آغا کی قیادت میں ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی کارکردگی کیسی رہتی ہے خاص طور پر ورلڈ کپ کی تیاریوں کے تناظر میں۔