پاکستان آج اپنا 78واں یومِ آزادی اس عزم کے ساتھ منا رہا ہے کہ پاکستان تحریک کے جذبے کے مطابق ملک کو ایک حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنایا جائے۔
دن کا آغاز اسلام آباد میں 31 توپوں کی سلامی اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔ مساجد میں ملک کی سلامتی، اتحاد اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
یومِ آزادی کی مرکزی تقریب پاکستان مونومنٹ اسلام آباد میں ہوئی جہاں وزیرِاعظم میاں شہباز شریف نے قومی پرچم لہرایا۔
اس سال کی تقریبات میں جوش و ولولہ اس لیے بھی زیادہ ہے کہ پاکستان نے حال ہی میں معرکۂ حق میں بھارت کی جارحیت کا بھرپور جواب دے کر کامیابی حاصل کی۔ یہ 19 روزہ جنگ آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعے پاکستان کی فتح پر ختم ہوئی جس نے پوری قوم کے حوصلے اور اتحاد کو مزید مضبوط کر دیا۔
ملک بھر میں عمارتوں کو جھنڈوں، برقی قمقموں اور سبز و سفید رنگ کی سجاوٹ سے مزین کیا گیا ہے۔ عوام نے اپنی گاڑیوں اور گھروں کی چھتوں پر بھی قومی پرچم لہرا دیے ہیں۔
صدر آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں اس دن کو "نئے فخر اور امید” کا لمحہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے معرکۂ حق میں قوم کے اتحاد اور بہادری کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے اداروں پر عوام کے اعتماد کو بڑھایا ہے اور پاکستان کے عالمی وقار میں اضافہ کیا ہے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے آزادی کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا ہے اور حکومت کی اقتصادی اصلاحات، عدل و انصاف اور قومی خودمختاری کے عزم کو دہرایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یومِ آزادی 2025 صرف جشنِ آزادی نہیں بلکہ اتحاد، انصاف اور پُرامن بقائے باہمی کا پیغام بھی ہے۔
اس موقع پر جناح اسپورٹس اسٹیڈیم اسلام آباد میں ایک شاندار تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں یومِ آزادی اور معرکۂ حق کی فتح کا جشن منایا گیا ہے۔ اس تقریب میں صدر آصف علی زرداری، وزیرِاعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل عاصم منیر، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، سینئر عسکری قیادت، دوست ممالک کے سفیر، وفاقی وزراء، ارکانِ پارلیمنٹ، عوام کی بڑی تعداد، خاتونِ اول آصفہ بھٹو اور وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز نے شرکت کی ہے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کو "پاکستان اسٹیبلٹی چارٹر” میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سیاست سب کا حق ہے مگر ریاست مخالف ایجنڈا کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ تنقید کی گنجائش ہے لیکن گالی یا بغاوت برداشت نہیں کی جائے گی۔
وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ ذاتی اور سیاسی مفادات سے بڑھ کر پاکستان کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ انہوں نے مسلح افواج کو بھارت کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر خراجِ تحسین پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ سبق دشمن کو نسلوں تک یاد رہے گا۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جنگ بندی میں کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔یہ بھی پڑھیں : نادرا میں شناختی کارڈ پر نام کی تبدیلی کا طریقہ