اکستانی حکومت نے حال ہی میں ویزا پالیسی میں اہم اصلاحات متعارف کرائی ہیں تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کی جا سکے اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس اقدام کو ایک مثبت پیش رفت قرار دیا ہے جس سے ملک میں سیاحت اور سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔
نئی ویزا پالیسی کے تحت خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک کے تاجروں کو ویزا فری انٹری دی جائے گی جس سے ان ممالک سے سرمایہ کاری اور کاروباری مواقع میں اضافہ ہوگا۔
مزید برآں، 126 ممالک کے تاجروں، سرمایہ کاروں اور سیاحوں کو 24 گھنٹوں کے اندر آن لائن نظام کے ذریعے ویزے جاری کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، ان ممالک کے تاجروں اور سیاحوں کو ویزا فیس سے بھی مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔
حکومت نے خاص طور پر سکھ زائرین کے لیے بھی انتظامات کیے ہیں جنہیں تیسرے ملک کے پاسپورٹ پر ویزا آن ارائیول دیا جائے گا۔ کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے ہوائی اڈوں پر الیکٹرانک گیٹس بھی نصب کیے جائیں گے تاکہ مسافروں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔
وزیر اعظم نے وزارت داخلہ اور دیگر متعلقہ اداروں کی نئی ویزا پالیسی کے نفاذ میں بہترین کارکردگی کی تعریف کی۔ اس اقدام کا مقصد پاکستان کو غیر ملکی افراد کے لیے ایک پرکشش مقام بنانا ہے جو کاروبار اور سیاحت کے لحاظ سے فائدہ مند ہوگا۔
یہ ویزا اصلاحات غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان میں کاروبار کرنے کے مواقع بڑھانے اور ملک میں اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہیں۔ اس پالیسی کے تحت کاروباری ویزے پانچ سال کے لیے جاری کیے جائیں گے اور مختصر مدتی سرمایہ کار ویزا ایک سال کے لیے 24 گھنٹوں میں جاری کیا جائے گا۔